اب پاکستانی سرمایہ کا ر بھی عمان میں کاروبار کرسکیں گے عمانی حکومت نے لمبی مدت کی ویزہ سکیم جاری کردی

مسقط(این این آئی )خلیجی سلطنت عمان نے 2020 اور 2021 میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو انکم ٹیکس میں چھوٹ اور غیرملکی سرمایہ کاروں کو طویل المیعاد اقامے دینے کا اعلان کیا ہے۔عمان کے سرکاری میڈیا نے حکومت کے ویژن 2040 کے تحت ان نئے اقدامات کا اعلان کیا ۔سعودی عرب کے ویژن 2030 کے مشابہ اس ویژن کامقصد عمان کی معیشت کو متنوع بنانا اور تیل کی دولت پرانحصار کم کرنا ہے۔اس وقت عمان کو زیادہ تر مالی وسائل تیل کی برآمدات سے ہی حاصل ہوتے ہیں۔عمان خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک میں سب سے کم

زور معیشت کا حامل ہے۔گذشتہ ایک سال کے دوران میں کرونا وائرس کی وبا اور عالمی مارکیٹ میں تیل کی کم قیمتوں نے اس کے لیے مزید مسائل پیدا کردیے ہیں۔عالمی مالیاتی فنڈ نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ عمان کی معیشت 2020 میں 64 فی صد تک سکڑ گئی تھی۔اس نے یہ تخمینہ لگایا تھا کہ رواں سال میں عمانی معیشت کی شرح نمو 18 فی صد رہے گی۔عمانی حکومت کی نئی اصلاحات کے تحت اس سال معیشت کو متنوع بنانے کے لیے مختلف شعبوں میں کام کرنے والی کمپنیوں پر عاید انکم ٹیکس میں کمی کی جارہی ہے۔اس کے علاوہ دقم اسپیشل اکنامک زون اوردوسرے صنعتی علاقوں میں 2022 کے اختتام تک کرایوں میں کمی جارہی ہے۔سرکاری میڈیا کے مطابق عمان کی وزارتی کونسل غیرملکی سرمایہ کاروں کو طویلالمیعاد اقامے دینے کا جائزہ لے گی۔البتہ ایسے اقاموں کے اجراکے شرائط وضوابط کا بعد میں اعلان کیا جائے گا۔اس کے علاوہ مارکیٹ سے متعلق دیگرمراعات بھی دی جائیں گی۔عمان کے سرکاری ٹی وی نے سلطان ہیثم بن طارق آل سعید کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ کابینہ نے طویل المیعاد شہری ترقی سے متعلق حکمت عملی کی بھی منظوری دے دی ہے۔ یہ حکمتِ عملی عمان کے ویژن 2040 کے اہداف کے حصول کے لیے بنیادی حیثیت کی حامل ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں