گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست مسترد

گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن روکنے کی درخواست مسترد

الیکشن کمیشن نے پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ الیکشن میں کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے سے متعلق پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی۔

یوسف گیلانی کی کامیابی کا نوٹی فکیشن روکنے اور مبینہ کرپشن ویڈیو اسکینڈل سے متعلق کیس میں پی ٹی آئی کی وکیل عالیہ حمزہ نے کہا کہ مریم نے کہا کہ میرا ٹکٹ چلا، کہیں پیسہ چلتا ہے، کہیں ٹکٹ چلتا ہے۔

ممبر الیکشن کمیشن ارشاد قیصر نے کہا کہ آڈیو ویڈیو ٹیپ کی صداقت دیکھنی ہوتی ہے، الطاف ابراہیم قریشی بولے کہ یہ جمہوریت کا حُسن ہے اس لیے ووٹ کو خفیہ رکھا گیا ہے۔

وکیل عالیہ حمزہ نے کہا کہ اس حُسن نے ہمیں اتنا تنگ کیا کہ آج ہم یہاں آرہے ہیں، ممبر الیکشن کمیشن الطاف ابراہیم قریشی نے ان سے کہا کہ ہم کسی ایم این اے، ایم پی اے کو نہیں جانتے، مرکزی مجرم وہ ہیں جو مستفید ہو رہے ہیں۔

الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آپ ان افراد کا بھی ہمیں بتادیں تاکہ ہم انہیں یہاں لائیں۔

فرخ حبیب اور ملیکہ بخاری کے وکیل علی ظفر کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور کہا کہ جس شخص نے ویڈیو بنائی اس کا حلف نامہ پیش کر رہے ہیں، انہیں جوابدہ بنانے کا کہا تھا، ہم نے ویڈیو کی ٹرانسکرپٹ بنائی ہے۔

وکیل علی ظفر نے کہا کہ جمیل احمد خان اور فہیم خان ویڈیو میں ہیں، ملیکہ بخاری نے بتایا کہ اس ویڈیو میں علی حیدر گیلانی ہیں جو رشوت دے رہے ہیں۔

الطاف ابراہیم نے سماعت کے دوران سوال کیا کہ حلف نامےمیں وہ کیا مان رہے ہیں، پیسے کی آفرمان رہے ہیں؟ اس پر وکیل علی ظفر نے کہا کہ میں انتخابات کی شفافیت ثابت کروں گا، ارشاد قیصر نے کہا کہ آپ کو کہا تھا ترمیمی درخواست لے کر آئیں ،علی ظفر نے بتایا کہ ہم نے ترمیمی درخواست دے دی ہے۔

وکیل علی ظفر نے بتایا کہ ہم نے ویڈیو کی بہتر تفصیلات ڈال دی ہیں، آپ نے دیگر فریقین کو جوابدہ بنانے کا کہا تھا، ان کا حلف نامہ لانے کا کہا تھا،انہوں نے حلف نامے میں کہا کہ رشوت نہیں لی، وہ پیسے کی آفر میں ملوث نہیں، انہیں لالچ دینے کی کوشش کی گئی۔

ملیکہ بخاری نے کہا کہ علی گیلانی، پی ٹی آئی کے ممبران کو سمجھا رہے ہیں کہ ووٹ کیسے ضائع کرنا ہے، الطاف ابراہیم نے کہا کہ آپ خود ایک ایم این اے ہیں، آپ ایسےآدمی سے ملتے کیوں ہیں، کیا دلچسپی ہے آپ کو ان میں، آپ نے اس وقت کیوں نہیں شکایت کی؟

ممبر کمیشن الطاف ابراہیم نے کہا کہ دو دلچسپی لینے والی پارٹیز مل رہی تھیں، ان کا کوئی ایک مقصد تو تھا، وکیل علی ظفر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ملنے میں کوئی عجیب بات نہیں، انھیں بے نقاب کرنے آگے لے کر گئے۔

ممبر کمیشن ارشاد قیصر بولے کہ سپریم کورٹ کی گائیڈ لائنز ہیں، ہم اس ویڈیو شواہد کو بطور درست شواہد نہیں لیں گے، بلکہ اس ویڈیو کو جزوی شواہد کے طور پر لیں گے۔

علی ظفر نے کہا کہ اس ویڈیو میں اعتراف کیا گیا ہے، ٹکٹ کی لالچ دینا جرم ہے، اب یہ معلوم کرنا کہ ویڈیو میں تینوں افراد اسلام آباد میں تھے آسان ہے اس پر الطاف ابراہیم قریشی کا کہنا تھا کہ ہم اس معاملے کو دیکھتے ہیں،یہ ہم معلوم کرلیں گے۔

پی ٹی آئی وکیل علی ظفر نے کہاکہ راجا پرویز اشرف نے کہا کہ لوگوں نے ہم سے ایڈوانس پکڑے ہیں، انہوں نے یہ بات قومی اسمبلی میں کہی ہے،ممبر الیکشن کمیشن الطاف ابراہیم نے کہاکہ جب راجا پرویز اشرف نے یہ بات کی تھی تب آپ ایکشن میں کیوں نہیں آئے؟

وکیل علی ظفر نے کہاکہ جیسے آپ نے ڈسکہ کیس میں کیا ایسے ہی یوسف گیلانی کا نوٹی فکیشن جاری نہ کریں، کرپٹ پریکٹس سے امیدوار کامیاب ہوئے، اس پر الطاف ابراہم نے سوال کیا کہ کوئی ایسی مثال ہے کہ اس لیول پر کوئی ایسا نوٹی فکیشن روکا جائے؟ وکیل بولے آپ نے ڈسکہ کیس میں نوٹی فکیشن روک دیا تھا۔

سماعت میں ملیکہ بخاری نے کہاکہ ویڈیو میں علی حیدر گیلانی کی کرپٹ پریکٹس کا اعتراف ہے، الطاف ابراہیم قریشی نے کہاکہ قانون کا تقاضا ہے کہ دوسرے فریق کو سنا جائے، قانون کی روشنی میں فیصلہ کریں گے۔

الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ جو لوگ بک گئے ان کے نام تو ہمیں دے دیں، اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما کنول شوذب نے کہاکہ اس نشست پر دوبارہ صاف شفاف الیکشن کرائیں۔

ملیکہ بخاری نے کہاکہ آرٹیکل 218 کے مطابق الیکشن کمیشن کو ذمہ داری بتائی ہے، الیکشن کمیشن نے رات 3 بجے فوری فیصلہ بھی لیا،پاکستان کی عوام کا اعتماد چوری ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علی حیدر گیلانی نے دن دہاڑے آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائی ہیں، یوسف رضا گیلانی کے نوٹیفکیشن پر اسٹے جاری کیا جائے۔

پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے کہاکہ جو پیسہ سندھ کی ڈویلپمنٹ پر لگنا تھا، وہ پیسہ یوسف رضا گیلانی کو سینیٹر بنانے پر لگا دیا گیا، آئینی ادارے کو اس کی ذمہ داری یاد کرانا ہمارا فرض ہے ،الیکشن کمیشن سے استدعا کرتے ہیں کہ چھانگا مانگا کی منڈیوں کا راستہ روکیں۔

انہوں نے کہاکہ اس کی تمام ذمہ داری الیکشن کمیشن پر ہے ،آج الیکشن کمیشن ان باتوں کو سوچ کر فیصلہ کرے گا۔

اس پر الیکشن کمیشن نے کہا کہ ابھی آپ کو فیصلہ سناتے ہیں، جس کے بعد کیس کی کارروائی مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج یوسف رضا گیلانی کے خلاف پی ٹی آئی کی دائر درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔

واضح رہےکہ 3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ کے الیکشن میں اپوزیشن کے متفقہ امیدوار یوسف رضا گیلانی نے حکومتی امیدوار حفیظ شیخ کو شکست دی تھی۔

اس کے بعد پی ٹی آئی نے یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ الیکشن میں جیت کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کیا تھا۔

گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کی وفاقی دارالحکومت سے سینیٹ کی جنرل نشست پر کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی تحریک انصاف کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ترمیم شدہ درخواست دائر کرنے کی ہدایت کی تھی۔

الیکشن کمیشن نے درخواست واپس کرتے ہوئے کہا کہ ویڈیو میں موجود تمام افراد کو فریق بنا کر دوبارہ درخواست دائر کی جائے جن افراد کے درمیان لین دین ہے اسے ثابت کر دیں تو سب کے خلاف کارروائی بنتی ہے، یہ نہیں ہوسکتاکہ پیسے دینے والا بُرا بن جائے اور لینے والا دندناتا پھرے، علی حیدر گیلانی کی ویڈیو میں پیسوں کا ذکر ہے اور نہ ہی ٹکٹ دینے کا، رقم لینے والوں کا بیان حلفی تو ہونا چاہئے تھا، انصاف وہ نہیں ہوتا جو آپ کے حق میں ہو ، ہم چاہتے ہیں انصاف ایسا ہو جو نظر آئے ۔

تحریک انصاف کے وکیل علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کی تعداد 160 اور حکومت کی 180 ہے۔

الیکشن میں اگر کرپشن نہ ہوتی تو اس عددی لحاظ سے حفیظ شیخ سینیٹ الیکشن جیت جاتے۔ الیکشن سے قبل اطلاعات آئیں کہ مخالف امیدوار پی ٹی آئی کے ممبران پر اثرو رسوخ استعمال کر رہا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں