یوٹیلیٹی اسٹورز کی ڈیجٹلائزیشن کیلئے معاہدہ طے پاگیا

یوٹیلیٹی اسٹورز کی ڈیجٹلائزیشن کیلئے معاہدہ طے پاگیا

یوٹیلیٹی اسٹورز کی ڈیجٹلائزیشن کے لیے معاہدہ طے پاگیا، حماد اظہر نے کہا کہ ڈیجٹلائزیشن 15 سال پہلے ہوجانا چاہیے تھی جبکہ زبیدہ جلال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حکومت نے پہلی بار اتنا بڑا ریٹیل پراجیکٹ کیا ہے۔

اسلام آباد میں معاہدے کے سلسلے میں ہونے والی اس ایک تقریب میں وزیر دفاعی پیداوار زبیدہ جلال، وزیرِ صنعت و پیداوار حماد اظہر نے شرکت کی۔

وزیر دفاعی پیداوار زبیدہ جلال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں حکومت نے پہلی بار اتنا بڑا ریٹیل پراجیکٹ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد کیش اینڈ کیری بزنس میں ڈیٹا کو منظم کرنا ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کی ڈیجٹلائزیشن سے کرپشن کا عنصر کم ہوگا۔

وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے تقریب سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کی ڈیجٹلائزیشن 15 سال پہلے ہوجانا چاہیے تھی۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کی سالانہ سیل 100 ارب سے زائد ہوچکی ہے۔

حماد اظہر کا کہنا تھا کہ بڑے ادارے میں اربوں کی سیل اور حکومتی سبسڈی ہو، وہاں عوام سوال پوچھتی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ شفافیت اور انٹرنل کنٹرول سسٹم آٹومیشن کے ساتھ لازم و ملزوم ہوچکے ہیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری حکومت آئی تو یوٹیلیٹی اسٹورز کی سالانہ 8 سے 10 ارب روپے کی سیل تھی۔

حماد اظہر نے بتایا کہ کل ای سی سی کے سامنے رمضان پیکیج رکھیں گے۔

وزیر صنعت و پیداوار کا کہنا تھا کہ خسارے میں چلنے والا ادارہ اب منافع میں ہے، 2021 میں یوٹیلیٹی اسٹورز خود اپنے تمام خرچے اٹھانے کے قابل ہو جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں