غلام نبی آزاد کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کرنا مہنگا پڑ گیا

جموں (این این آئی) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کی طرف سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کرنا ان کے لئے اچھا ثابت نہیں ہوا اور جموں وکشمیر کانگریس کے کارکنوں نے جموں میں ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران ان کا پتلا جلایااور مطالبہ کیا کہ انہیں پارٹی سے نکالا جائے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جموں و کشمیر کانگریس کے جنرل سیکریٹری شاہنواز چودھری نے احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی جس میں پارٹی کارکنوں نے غلام نبی آزاد کا پتلا جلایا۔آزاد نے کہا تھا

کہ وزیر اعظم مودی اپنی جڑوں سے جڑے آدمی ہیں اور انہوں نے اپنی اصلیت کو کبھی نہیں چھپایا۔شاہنواز چودھری نے کہاکہ یہ ہمارے لئے قابل قبول نہیں ہے۔ آزاد نے وزیر اعظم کی تعریف کرکے کانگریس کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے جس نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو تکلیف دی ہے۔ ہم ان کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہیں۔دریں اثناء جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر نے کہا کہ راجیہ سبھا کے سابق رکن غلام نبی آزاد کو نریندر مودی کی تعریف کے 28 فروری کے تبصرے کا جواز پیش کرنا ہوگا۔غلام احمد میر نے کہا کہ آزاد کے تبصروں سے جموں و کشمیر کے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں جو دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے بھارتی حکومت کے یکطرفہ اقدامات کی قیمت چکارہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں