حکومت پاکستان کو نئے قرضے لیکر پرانے قرضے اتارنے کے گھن چکر سے نکالنا چاہتی ہے ، انتہائی حیرت انگیزبات سامنے آ گئی

اسلام آباد/لاہور( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ سابقہ دور میں انتہائی مہنگے کمرشل قرضے لئے گئے جن کا خمیازہ آج قوم کو بھگتنا پڑ رہاہے،نئے قرضے لے کر پرانے قرضے اتارنے کے گھن چکر سے نکلنے کے لئے اپنے وسائل پیدا کرنا ہوں گے اور وزیراعظم عمران خان کی حکومت اسی جانب پیشرفت کر رہی ہے ،ڈبلیو ٹی او کی تجارت اور ترقی کے بارے میں کمیٹی کا چیئرمین منتخب ہونا پاکستان کیلئے اعزاز کی بات ہے اورپاکستان کی قیادت میں یہ کمیٹی ترقی پذیر

ممالک کیلئے تجارت اور سرمایہ کاری مواقع میں اضافے کیلئے کام کرے گی۔اپنے ایک بیان میں ہمایوں اختر خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن ) کی حکومت ایک سازش کے تحت معیشت کو آئی سی یو میں دھکیل کر گئی جس کے باعث تحریک انصاف کی حکومت کو آتے ہی غیر معمولی فیصلے کرنا پڑے۔حکومت اپنی خوشی سے آئی ایم ایف کے پاس نہیں گئی بلکہ سابقہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے آئی ایم ایف سے رجوع کرنا پڑا جس کے نتائج بھی سامنے آئے ۔ انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت نے جتنے قرضے لئے ہیں ان میں سے زیادہ تر سابقہ حکومت کے قرضے اور ان کا سود اتارنے پر خرچ ہوئے ،وزیر اعظم عمران خان پاکستان کو نئے قرضے لے کر پرانے قرضے اتارنے کے گھن چکر سے نکالنا چاہتے ہیں اسی لئے ایسے میگا منصوبوںپر توجہ مرکوز کی جارہی ہے جن سے ملک کے لئے وسائل پیدا ہوں ۔ ہمایوں اختر خان نے کہا کہ پاکستان کی معیشت درست میں گامزن ہے اور تمام اشاریے مثبت ہیں تاہم اپوزیشن نے اپنی آنکھوں پر تعصب کی پٹی باند ھ رکھی ہے اور اسے ہر چیز سیاہ نظر آتی ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں