وزیر اعظم عمران خان کا ایک اور منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا

لاہور (بیورو رپورٹ) عدالت نے راوی اربن پراجیکٹ کے لیےحکومت کو زمین کی خرید و فروخت سے روک دیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ میں آلودگی سے بچاو ¿ کے لیے اقدامات نہ کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، جس میں عدالت کی جانب سے راوی اربن پراجیکٹ کے لیےحکومت کو زمین کی خرید و فروخت سے روک دیا گیا ، عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ راوی اربن پروجیکٹ پر لینڈ ایکوائر نہیں ہوئی نہ ماحولیاتی آلودگی کا جائزہ لیا گیا۔
دوران سماعت عدالت نے ریماکرس دیے کہ اس سے پہلے اورنج لائن ٹرین میں زمین کی خرید و فروخت جس طرح کی گئی وہ ناقابل تلافی ظلم ہے۔ خیال رہے کہ حکومت راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ پر کام کا آغاز جلد سے جلد مکمل کرنا چاہتی ہے ، مگر وہاں ایک طرف زمین کے مالکان ہیں جو حکومت کی ناانصافی پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں ا ور آئے دن احتجاج کرتے اور سرکاری دفاتر کی توڑ پھوڑ کرتے نظر آتے ہیں ، اس ضمن میں زمین مالکان کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں اونے پونے دام خریدی جا رہی ہیں اور یہ ان کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے جس حوالے سے انہوں نے کورٹ میں بھی کیس دائر کررکھا ہے اور دیگر فورمز پر بھی آواز اٹھا رہے ہیں۔

جب کہ اسی حوالے سے نجی ٹی وی چینل کے اینکر عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ حکومت کے خلاف چارج شیٹ ثابت ہو گا کیوں کہ انویسٹرز نے پنجاب حکومت پر دباو ¿ ڈالا ہوا ہے کہ یہ زمینیں اونے پونے داموں خریدنی ہیں اور ان سب زمینیوں کو دریا برد کر کے ان کی لاگت کم سے کم ظاہر کرنی ہے تاکہ کل کو وہ خود پیسے کما سکیں۔
پروگرام میں موجود ساتھی اینکر عارف حمید بھٹی نے کہا کہ میں بتاتا چلوں کہ اس پراجیکٹ میں پنجاب کے دو وزیروں نے بھی دو ڈھائی ارب روپے کی انویسٹمنٹ کی ہوئی ہے۔صحافی عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان لوگوں سے اس بات پر ناراض ہو رہے ہیں کہ وہ تالیاں کیوں نہیں بجاتے اور بڑے فخر سے کہہ رہے ہیں کہ راوی اربن منصوبے میں انہوں نے اربوں روپے کی بچت کی ہے تو ان کی گزارش میں عرض ہے کہ کمائی حکومتیں نہیں کیا کرتیں وہ تو سہولت کار ہوتی ہیں اصل کمائی انویسٹرز کیا کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں