یورپی یونین کا افغانستان میں سفارتخانہ کھولنے کا اعلان

یورپی یونین نے افغانستان میں انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کے لیے محدود عملے کے ساتھ سفارتخانہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق یورپی یونین کے ترجمان نے کہا کہ افغانستان کو اس وقت انسانی بحران کا سامنا ہے، انسانی بنیادوں پر امداد کیلئے سفارتخانہ کھول رہے ہیں۔
یورپی یونین کے ترجمان نے یہ بھی واضح کیا کہ انہوں نے مزید کہا کہ کابل میں ہماری کم سے کم موجودگی کو کسی بھی طرح تسلیم کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے، طالبان حکومت کو یورپی یونین نے تسلیم نہیں کیا۔

دوسری جانب طالبان کی زیرقیادت حکومت کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ یورپی یونین نے کابل میں “مستقل موجودگی” کے لیے ایک سفارت خانہ کھول دیا ہے اور عملی طور پر کام شروع کر دیا ہے۔
وزارت کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے کہا کہ سفارت خانہ کھولنے کا فیصلہ مسلسل ملاقاتوں اور یورپی یونین کے نمائندوں کے ساتھ مفاہمت تک پہنچنے کے بعد کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 220 ملین یورو کی انسانی امداد کے علاوہ، یورپی یونین نے 268 ملین یورو اضافی امداد کا اعلان کیا اور اساتذہ کی تنخواہوں کے لیے ایک حصہ مختص کیا، جس کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب یورپی یونین نے اس ہفتے کے شروع میں اعلان کیا تھا کہ اس نے افغانستان میں متعدد منصوبے شروع کیے ہیں، جس میں ملک کی مخدوش اقتصادی صورتحال کے درمیان حالات کو مزید بگڑنے سے روکنے اور افغان عوام کو موجودہ مسائل سے نمٹنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے ہے۔
یورپی یونین نے یہ فنڈز تعلیم، صحت اور افغان عوام کی روزی روٹی کے منصوبوں کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں