ٹیکس میں اضافہ،ٹویوٹا کمپنی نےگاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

انڈس موٹر کمپنی یا ٹویوٹا نے حکومت کی جانب سے منی بجٹ میں گاڑیوں پر ٹیکسوں میں کیے جانے والے اضافے کے بعد اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ ٹویوٹا گاڑیوں کی نئی قیمتیں 20 جنوری سے لاگو ہو گئی ہیں۔ نئی قیمتیں 20 جنوری سے پہلے کروائی گئی تمام بکنگ پر بھی لاگو ہوں گی۔ قیمتوں میں کم از کم 66 ہزار روپے اور زیادہ سے زیادہ چار لاکھ 93 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
ٹویوٹا یارس، کرولا الٹیس اور فارچیونر ماڈلز کی نئی قیمتیں درج ذیل ہیں۔
ٹویوٹا کرولا
کرولا الٹیس گرانڈے ایکس سی وی ٹی 1.8 اور کرولا الٹیس گرانڈے ایکس سی وی ٹی 1.8 بی کی قیمتیں ایک لاکھ روپے اضافے کے بعد 41 لاکھ روپے اور 42 لاکھ روپے تک پہنچ گئی ہیں۔
کرولا الٹیس ایکس آٹومیٹک 1.6 کی قیمت 85 ہزار روپے سے بڑھ کر 35 لاکھ 30 ہزار روپے ہوگئی۔ کرولا الٹیس ایکس سی وی ٹی آئی 1.8 کی قیمت میں 93,000 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ اس ویرینٹ کی نئی قیمت 38 لاکھ 70 ہزار روپے ہے۔
کرولا الٹیس ایکس 1.6 کے دستی ورژن کی قیمت میں 81 ہزار روپے کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس کی نئی قیمت 33 لاکھ 80 ہزار روپے ہوچکی ہے۔
ٹویوٹا فارچیونر
فارچیونر2.7 جی کی قیمت میں تین لاکھ 90 ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ گاڑی اب 81 لاکھ 70 ہزار روپے میں دستیاب ہے۔
فارچیونر2.7 وی کی قیمت میں چار لاکھ 52 ہزار روپے کا اضافہ دیکھا گیا ہے اور اس کی قیمت 99 لاکھ 40 ہزار روپے ہوگی۔
فارچیونر 2.8 سگما 4 کی قیمت میں مزید چار لاکھ 73 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ نئی قیمت 1.03 کروڑ روپے ہوگی۔
فارچیونر لیجنڈر ڈیزل کی قیمت میں سب سے زیادہ چار لاکھ 93 ہزار روپے کا اضافہ دیکھا گیا۔ اس قسم کی قیمت اب 1.08 کروڑ روپے ہوگی۔
ٹویوٹا نے گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کیوں کیا؟
ٹویوٹا کمپنی کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافہ حکومت کی جانب سے منی بجٹ میں حکومت کی جانب سے مختلف ٹیکسوں کی شرح بڑھ جانے کے باعث کیا گیا ہے۔
تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ قیمتوں میں کچھ ماہ بعد دوبارہ اضافہ ہوسکتا ہے لیکن اس کا انحصار صارفین کی قوت خرید پر ہے۔
ایسوسی ایشن آف پاکستان موٹر سائیکل اسمبلرز کے چیئرپرسن محمد صابر شیخ کا کہنا ہے کہ کمپنی اپریل میں دوبارہ قیمتوں میں اضافہ کرسکتی ہے۔ اگر قیمتوں میں اضافے کے باعث گاڑیوں کی فروخت میں کمی نہی آتی تو یہ ممکن ہے کمپنی مارچ کے وسط یا اپریل میں گاڑیوں کی قیمتیں میں پھر سے اضافہ کردے۔
تاہم اُن کا کہنا تھا کہ قیمتوں میں اضافے سے کمپنی کی فروخت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ کستمرز ٹویوٹا گاڑیاں ان کی مقبولیت کی وجہ سے خریدنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق کمپنی نے ٹویوٹا یارس کے ایک ہزار 971 یونٹس فروخت کیے، جو فروخت میں ماہانہ بنیاد پر 0.2 فیصد کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
ٹویوٹا فارچیونر کی فروخت بھی ماہانہ بنیاد پر 42 فیصد کم ہوئی اور دسمبر میں صرف 422 یونٹس فروخت ہوئے۔ تاہم، زیادہ مانگ کی وجہ سے دسمبر میں ٹویوٹا کرولا کی فروخت 14 فیصد بڑھ کر تین ہزار 180 یونٹس ہوگئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں