صوبہ سندھ کا کورونا کے پھیلاؤ کے باوجود تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا فیصلہ

عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازم قرار، شادی کی تقریبات میں کھانا ڈبوں میں دینے کی ہدایت، مارکیٹس میں ویکسینیٹڈ افراد کو داخلے کی اجازت ہو گی۔ وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کورونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں فیصلہ

کراچی (نیوز ڈیسک) : سندھ حکومت نے تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں سندھ بالخصوص کراچی میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ میں اسکول کھلے رہیں گے اور صوبے میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رہیں گی۔
سندھ حکومت نے کورونا کی بڑھتی ہوئی شرح کے باوجود صوبے بھر میں تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ٹاسک فورس کے اجلاس میں صوبے بھر کے تمام نجی و سرکاری اسپتالوں کا سروے کرانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔عوامی مقامات پر ماسک پہننے کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ جو سرکاری افسر ماسک نہیں پہنے گا اسے جرمانہ کیا جائے گا۔

شادی ہالز، مارکیٹس اور عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازم ہو گا۔ شادی کی تقریبات میں کھانا ڈبوں میں دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔جب کہ مارکیٹس میں صرف ویکسینیٹڈ افراد کو داخلے کی اجازت ہو گی۔اجلاس میں صوبے بھر میں ویکسینیشن کی مہم بھی تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔یہاں واضح رہے کہ کراچی میں کورونا مثبت کیسز کی مثبت شرح 35 فیصد سے بھی تجاوز کر گئی ہے ، وفاقی حکام کے مطابق کراچی میں گزشتہ روز 8063 ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے 2846 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی۔
حکام کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر قائد میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 35.30 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں کورونا کی تشویشناک صورتحال پر صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس بھی آج طلب کیا گیا تھا۔ ملک میں کورونا کے پھیلاؤ نے پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی، چوبیس گھنٹے کے دوران مثبت کیسز کی شرح آٹھ اعشاریہ ایک چھ فیصد ریکارڈ ریکارڈ کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں