راستہ بھٹکنے سے جنرل راوت کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آنے کا انکشاف

ہیلی کاپٹر حادثے کی ابتدائی تفتیشی میں تکنیکی خرابی، سازش یا غفلت کے عمل دخل کو مسترد کردیا گیا،وزارت دفاع

نئی دہلی(انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی چیف آف ڈیفنس بپن راوت سمیت 14 افراد کے ہیلی کاپٹر حادثے کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ شائع ہو گئی ہے جس میں تکنیکی خرابی، سازش یا غفلت کے عمل دخل کو مسترد کردیا گیا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق حادثہ اس لیے پیش آیا کیونکہ تامل ناڈو کی وادی میں موسم یکدم تبدیل ہونے کی وجہ سے ہیلی کاپٹر بادلوں میں داخل ہو گیا تھا اور پھر تباہ ہو گیا۔
بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ موسم تبدیل ہونے کی وجہ سے پائلٹ راستہ بھٹک گیا اور اپنی درست سمت نہیں رکھ پایا۔اس حادثے کی تحقیقات کرنے والی تفتیشی ٹیم میں بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل وی آر چوہدری اور ایئرمارشل منویندر سنگھ کر رہے تھے اور اس ٹیم نے 5جنوری کو اپنی تحقیقاتی رپورٹ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو پیش کی تھی۔اس طرح کے حادثوں میں پائلٹ اور عملے کو آخر وقت تک خطرے کا اندازہ نہیں ہوتا کیونکہ وہ ایک غلط سمت میں جا چکے ہوتے ہیں۔ایسے حادثات کی وجہ عمومی طور پر انسانی غلطی یا کوئی تکنیکی خرابی ہوتی ہے لیکن رپورٹ میں ایسی کسی کوتاہی، غفلت یا کسی غیرملکی سازش کے عمل دخل کو مسترد کردیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں