واشنگٹن(کامرس ڈیسک)عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے اُبھرتی ہوئی معیشتوں کو آنے والے معاشی خطرے سے خبردار کر دیا۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق آئی ایم ایف نے آج کہا ہے کہ امریکی فیڈرل ریزرو شرح سود بڑھانے کی تیاری کر رہا ہے جس کی وجہ سست روی کا شکار عالمی اقتصادی ترقی ہے۔
آئی ایم ایف نے امکان ظاہر کیا ہے کہ کورونا وبا کا نشانہ بننے والی عالمی معیشت کی بحالی رواں اور اگلے سال تک جاری رہے گی تاہم عالمی ادارے کے معاشی ماہرین سٹیفن ڈاننگر، کینیتھ کینگ اور ہیلین پوارسن نے ایک بلاگ میں لکھا ہے کہ، اس بڑھنے والی وبا کے باعث ترقی کو خطرات لاحق رہیں گے۔
انتہائی معتدی اومیکرون ویریئنٹ دسمبر کے وسط سے دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور نتیجتاً کورونا وائرس کے نئے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔
کورونا وائرس کے دیگر ویریئنٹس کے مقابلے کم خطرناک اومیکرون کی وجہ سے متعدد ممالک ایک بار پھر طبی اقدامات اٹھا رہے ہیں جس کے نتیجے میں معاشی ترقی میں رکاوٹ پیش آرہی ہے۔
واضح رہے کہ امریکا میں بھی افراطِ زر میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے ملک کی معاشی ترقی متاثر ہو رہی ہے۔ اِس صورتحال سے نمٹنے کے لیے امریکی فیڈرل ریزرو نے اشارہ کیا ہے کہ وہ جلد شرح سود میں اضافہ کریں گے۔
مذکورہ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ترقی پذیر معیشتوں کو ممکنہ اقتصادی افراتفری کے لیے تیاری کر لینی چاہیے کیونکہ امریکی فیڈرل ریزرو سخت اقدامات لے سکتا ہے۔
واضح رہے کہ شرحِ سود میں اضافے سے اکثر لوگ پیسے بینک میں محفوظ کرنا شروع کر دیتے ہیں کیونکہ اس سے ان کو زیادہ منافع ملتا ہے۔ نتیجتاً مارکیٹ میں کم پیسے خرچ ہورہے ہوتے ہیں جس سے معیشت سست ہوتی ہے اور افراطِ زر میں کمی آتی ہے۔
تاہم اے ایف پی کے مطابق کچھ اُبھرتی ہوئی معیشتوں کے لیے شرحِ سود میں اضافے کا مطلب ہے کہ اُن کے ڈالر میں لیے جانے والے قرض میں اضافہ ہوجائے گا۔