سوتیلی بیٹی کو ہوس کا نشانہ بنانے والے باپ کی ضمانت خارج کر دی گئی

اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے ملزم کی ضمانت خارج کی

اسلام آباد (کرائم ڈیسک) : سوتیلی بیٹی کو اپنی جنسی ہوس کا نشانہ بنانے والے سفاک شخص کی ضمانت خارج کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں سوتیلی بیٹی کو ہوس کا نشانہ بنانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی نے کی۔ دوران سماعت عدالت نے حکم دیا ملزم نے اپنی سوتیلی بیٹی کو ہوس کا نشانہ بنایا، ملزم محمد نسیم صبح سے نہ خود پیش ہوا نہ اپنے کونسل کو پیش کر سکا، ملزم درخواست ضمانت پر ٹال مٹول سے کام لیتا رہا۔
جس کے بعد عدالت نے سوتیلی بیٹی کو جنسی ہوس کا نشانہ بنانے والے ملزم باپ محمد نسیم کی ضمانت خارج کردی۔ یاد رہے کہ ملزم محمد نسیم کے خلاف تھانہ کھنہ پولیس نے یکم دسمبر کو مقدمہ درج کیا تھا ملزم کے خلاف اس کی اہلیہ سفینہ بی بی نے مقدمہ درج کروایا تھا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی سوتیلی بیٹیوں کو جنسی ہوس کا نشانہ بنائے جانے کے کئی واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔

گذشتہ برس دسمبر میں شاہدرہ میں سوتیلے باپ کی جواں سالہ بیٹی سے زیادتی کی کوشش پر مقدمہ درج کیا گیا جبکہ پولیس نے ملزم کو بھی گرفتار کر لیا ۔ پولیس نے بتایا کہ شاہدرہ میں سوتیلے باپ نے بیٹی سے زیادتی کی کوشش کی۔ پولیس نے عتیقہ کی درخواست پرسوتیلے باپ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی کی درخواست پر ملزم علی رضا کو گرفتار کرکے کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم اس سے قبل بھی جواں سالہ بیٹی کے ساتھ دست درازی کر چکا ہے جس سے تحقیقات جاری ہیں ۔ اس سے قبل بھی لاہور میں ایسا ہی ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا جہاں پولیس نے کم سن سوتیلی بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے درندہ صفت ملزم کو گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم کو اس کی اہلیہ کی جانب سے دی جانے والی درخواست پر گرفتار کیا گیا ۔ پولیس کے مطابق دی جانے والی درخواست میں مدعیہ نے الزام عائد کیا کہ ملزم اپنی 13 سالہ چھوٹی سوتیلی بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں