ہم خود گھر سے باہر نکلے، رکشہ ڈرائیور کو ماڈل ٹاؤن لے جانے کا کہا،انہیں کہا کہ ہمارا کوئی نہیں ہے۔14 سالہ بچی کا بیان
لاہور(کرائم ڈیسک) لاہور کے علاقے فیکٹری ایریا کی حدود سے اغوا چاروں بچیوں کو بازیاب کرا لیا گیا ہے۔تاہم اس واقعے میں مختلف قسم کی کہانیاں سامنے آ رہی ہیں، پہلے بتایا گیا تھا بچیوں کا والد انہیں اپنے ساتھ لے گیا تھا۔تاہم جیو نیوزکے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے ابتدائی تحقیقات کے مطابق بچیاں اپنی مرضی سے رکشہ ڈرائیور کے گھر گئیں۔
ترجمان آپریشنز ونگ پولئس کا کہنا ہے کہ پولیس نے رکشہ ڈرائیو کر حراست میں لے لیا ہے۔بچیوں کو عدالت میں پیش کرکے مزید کوئی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ رکشہ ڈرائیور نے بچیوں کو اپنے گھر میں رکھا ہوا تھا۔رکشہ ڈرائیور کی بیوی نے پولیس کو بیان دیا کہ اس کے بچیوں نے شوہر کو پوش علاقے میں اتارنے کا کہا تھا۔
اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچیاں خود گھر سے رکشہ ڈرائیور کے گھر تک گئیں اور رکشہ ڈرائیور کے گھر کے بعد بچیوں کو کہیں نہیں دیکھا۔
14 سالہ بچی نے پولیس کو بیان دیا کہ ہم خود گھر سے باہر نکلے اور رکشہ ڈرائیور کو ماڈل ٹاؤن لے جانے کا کہا۔اس نے بتایا کہ جنرل اسپتال کے قریب رکشہ ڈرائیور نے پوچھا کہ کہاں سے آئی ہو تو اس نے کہا کہ ہمارا کوئی نہیں ہے۔بچی کے بیان کے مطابق رکشہ ڈرائیور اپنے گھر لے گیا تھا اور بہت پیار سے رکھا۔قبل ازیں ڈی آئی جی آپریشن ڈاکٹر محمد عابد خان کے حکم پر بچیوں کے اغوا کا مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔
ڈی آئی جی انوسٹی گیشن شہزادہ سلطان کا کہنا تھا کہ بچیوں کو تلاش کرنے کی پوری کوشش کی جا رہی ہے۔دوسری جانب آئی جی پنجاب را سردارعلی خان نی4 کم عمر بہنوں کے مبینہ اغوا کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی تھی۔ آئی جی پنجاب نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بچیوں کی باحفاظت بازیابی کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں اور ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت قانونی کارروائی کی جائے، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور بچیوں کی والدہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں اور تمام پہلوں پر تفتیش کرکے بچیوں کی جلد بازیابی کو یقینی بنایا جائے۔