الیکشن کمیشن کو پوری حمایت کا یقین دلایا ہے، وفاقی وزراء

الیکشن کمیشن کو پوری حمایت کا یقین دلایا ہے، وفاقی وزرا

وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہمارے حکومتی وفد کو الیکشن کمیشن پر اعتبار ہے، حکومت نے الیکشن کمیشن کو پوری حمایت کا یقین دلایا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عمل کیا جائے گا۔

وفاقی وزرا فواد چوہدری ، شہزاد اکبر، بابر اعوان اور شفقت محمود پر مشتمل حکومتی وفد نے صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے سامنے آجانے کے بعد الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات کی۔

وفاقی وزرا کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی ایڈوائس واضح ہے جو بھی ووٹ ڈالے گا وہ قابل شناخت ہوگا، پتہ چلایا جاسکے گا کہ اس نے ووٹ کسے ڈالا ہے، الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عملدرآمد کریں، وہ اپنے اجلاس میں فیصلہ کریں گے، حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ سیکرٹ بیلٹ سیاسی جماعتوں کے لیے خفیہ رہے گا مگر الیکشن کمیشن کے لیے نہیں ہوگا، ادارے مضبوط ہوتے ہیں تو ملک مضبوط ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2015 ء میں نون لیگ باقاعدہ قانون لے کر آئی تھی، اب مکر گئی ہے، نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے پاس اکثریت نہیں ہے، وہ الیکشن کیسے جیت سکتے ہیں، یہ لوگ جان بوجھ کر انتخابات کو متنازع بنانا چاہتے ہیں، یہ لوگ سمجھتے ہیں ووٹ خرید کر جماعت کو کامیاب بنالیں گے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 15 سو سے 16 سو بیلٹ پیپر چھاپنے ہیں، کرنسی نوٹ چھاپ سکتے ہیں تو 15 سو بیلٹ پیپر چھاپنا مسئلہ نہیں، الیکشن کمیشن سے کہا ہے جو ٹیکنالوجی چاہئے وہ موجود ہے، الیکشن کمیشن نے فیصلہ کرنا ہے، دو گھنٹے میں بیلٹ پیپر چھپ جائیں گے،حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ ووٹ قابل شناخت ہوگا، آئین کے تحت تمام ادارے الیکشن کمیشن سے تعاون کے پابند ہیں۔

مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان

مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف اور حکومت پاکستان کا موقف تین باتوں پر مشتمل ہے، نیاز احمد کے کیس میں سپریم کورٹ نے متفقہ رائے کا حوالہ دیا ہے، زمینی حالات دیکھ کر الیکشن کمیشن فیصلہ کر سکتا ہے۔

بابر اعوان نے کہا کہ ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے کیسے نوٹوں پر رال ٹپک رہی ہے، الیکشن کمیشن کے اہم نکات میں سے ایک شفاف الیکشن ہے، الیکشن کمیشن کے پاس فیصلے کا شارٹ آرڈر ہے، فیصلے کے تین پیرے بہت اہم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے سامنے حکومت کا موقف پیش کیا ہے، تین سینیٹرز کو نوٹس ہوئے جن کے پاس ووٹ نہیں تھے اور وہ منتخب ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے پاس پانچ اختیارات ہیں، یہ مرحلہ پاکستان میں فیئر الیکشن کے لئے فیصلہ کن ہے، عمران خان کی پہلی حکومت ہے جو سپریم کورٹ میں گئی، ہم اداروں کی آزادی اور طاقت پر یقین رکھتے ہیں۔

وفاقی وزیر شفقت محمود

اس موقع پر موجود وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ تحریک انصاف محسوس کرتی ہے سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے حق میں ہے، بدعنوانی کی فضا تاریخ میں رہی ہے اسے ختم کیا جائے،ہم نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران سے ملاقات کی ہے، یہ ملاقات سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں کی گئی۔

شفقت محمود نے بتایا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے موقف کو آگے بڑھاتا ہے، سینیٹ میں کرپشن کی تاریخ کو ختم کیا جائے، ایسے اقدامات اٹھائے جائیں کہ کرپشن کا بازار گرم نہ ہو، الیکشن کمیشن پر اعتماد ہے، بدعنوانی نہیں ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ شفاف الیکشن کیلئے ضروری ہے الیکشن کمیشن تمام انتظامات کرے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ یا خفیہ بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات قانون کی بجائے آئین کے تحت ہوں گے،سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے نہیں کروائے جا سکتے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں