خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام، محکمہ موسمیات کے سابق ڈی جی سمیت 3 افسران گرفتار

گرفتار افسران پر محکمہ موسمیات کے لیے جدید ریڈار سسٹم کی خریداری میں پپرا (PPRA) رولز کی خلاف ورزی کا الزام ہے

پشاور (کرائم ڈیسک) : فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد نے خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزام میں سابق ڈی جی میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ سمیت 3 افسران کو گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق ایف اے آئی اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد نے سابق ڈی جی میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ غلام رسول، ڈائریکڑ PDRMC پشاور سید مشتاق حسین شاہ اور ایک افسر کو گرفتار کر لیا ہے، ان پر الزام عائد ہے کہ انہوں نے محکمہ موسمیات کے لیے جدید ریڈار سسٹم کی خریداری میں پپرا (PPRA) رولز کی خلاف ورزی کی۔
علاوہ ازیں کسٹم کلیئرنس کا معاہدہ جعلی کسٹم کلیئرنس ایجنٹ سہیل سیٹھی سے کیا، جس سے قومی خزانے کو70 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا، ملزمان کوڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سرکل سید رضوان شاہ کی سربراہی میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر رضوان مہدی اور ان کی ٹیم نے گرفتار کیا۔

خیال رہے کہ 25 دسمبر 2021ء کو بورڈ آف ریونیو پنجاب نے کرپشن پر 125 ملازمین کو ملازمت سے برطرف کردیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب بابرحیات تارڑ کا کہنا تھا کہ بورڈ آف ریونیو میں کرپشن کےخلاف زیرو ٹالرنس ہے جب کہ احتساب کے نظام سے گڈ گورننس کو فروغ دیا جارہا ہے۔ خیال رہے کہ رواں ماہ نئے قواعد جاری کیے گئے تھے جس کے مطابق کرپشن ثابت ہونے پر سرکاری ملازمین فوری برطرف ہوں گے۔ بیوروکریسی کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے نئے قواعد جاری کردیے گئے جس کے تحت سرکاری ملازمین کو ملازمت سے برطرف اور قبل از وقت ریٹائر کیا جاسکے گا۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس برس وفاقی حکومت نے صرف کرپشن ہی نہیں بلکہ خراب کارکردگی والے سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ کابینہ ڈویژن نے 20 سال تک ملازمت کرنے والے ملازمین کی فہرستیں 31 جولائی تک فراہم کرنے کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق گریڈ ایک تا 19 کے ملازمین کی کارکردگی کی بنیاد پر رپورٹ دی جائے، رپورٹ کی بنیاد پر خراب کارکردگی والے ملازمین کو ملازمت سے نکالنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں