رواں مالی سال کی پہلی ششماہی،ملکی درآمدات میں اضافہ، تجارتی خسارہ دگنا ہوگیا

جولائی سے دسمبر ملکی درآمدات کا حجم 40ارب58 کروڑ ڈالر رہا اس کے برعکس برآمدات کا حجم15ارب 10 کروڑ ڈالر رہا ، ادارہ شماریات

کراچی(کامرس ڈیسک) پاکستان کی درآمدات میں اضافے کے پیش نظر پہلی ششماہی میں تجارتی خسارہ دگنا ہوگیا۔وفاقی ادارہ شماریات کی تجارتی اعداد و شمار کے مطابق مالی سال22 -2021 کی پہلی ششماہی میں تجارتی خسارہ دگنا ہوکر 25 ارب 47 کروڑ ڈالر ہوگیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 12 ارب 34 کروڑ ڈالر تھا۔اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے دسمبر ملکی درآمدات کا حجم 66 فیصد اضافے سے 40 ارب 58 کروڑ ڈالر رہا اس کے برعکس اسی دوران برآمدات کا حجم صرف 24.71 فیصد اضافے سے 15 ارب 10 کروڑ ڈالر رہا جس کے باعث تجارتی خسارہ تقریبا 100 فیصد سے بڑھ کر 25.47 ارب ڈالر تک جاپہنچا۔
اعدادوشمار کے مطابق دسمبر میں ماہانہ بنیاد پر تجارتی خسارہ 4 ارب 85 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا، دسمبر 2021 میں برآمدات کا حجم نومبر میں ہونے والی برآمدات سے 5.55 فیصد سے کم ہوکر 2 ارب 74 کروڑ ڈالر رہی جبکہ دسمبر 2020 کے مقابلے میں گزشتہ ماہ برآمدات 15.81 فیصد بڑھ گئیں تاہم اسی ماہ درآمدات 7 ارب 59 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی۔
ماہرین معاشیات کے مطابق پاکستان کو درآمدات کی مد میں رقم کی ادائیگی ڈالر میں کرنی ہوتی ہے، ڈالر کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمت اور کرونا کے دوران عالمی مارکیٹ میں کنٹینرز کی کمی کے باعث اس کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے، 3 ہزار ڈالر کا ملنے والے کنٹینر کی لاگت اب تقریبا 10 ہزار ڈالر تک جاپہنچی ہے جس کے پیش نظر درآمدی بل میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

ماہرین معاشیات نے اس حوالے سے بتایا کہ کرونا کے دوران مختلف ممالک میں لاک ڈائون لگ جانے کے خدشے کے باعث کاروباری افراد نے بڑی تعداد میں درآمدت کیں اور جب لاک ڈائون نافذ ہوا تو کنٹینرز مختلف ممالک میں پھنس گئے۔انہوں نے کہاکہ جب کاروباری سرگرمیاں دوبارہ شروع ہوئیں تو برآمدی ممالک میں کنٹینرز کی کمی ہوگئی اور سپلائی مانگ کو پورا نہیں کرپا رہی ہے اور اسی کے نتیجے میں کنٹینرز کی لاگت میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں