ملک میں بجلی بنانے والے 2 نجی اداروں نے حکومت سے 4 ارب 79 کروڑ سے زائد رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کردیا ہے۔
اسلام آباد(کامرس ڈیسک)میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک میں بجلی بنانے والے 2 نجی پلانٹس اٹک جنرل لمیٹڈ اور سیفائر الیکٹرک لمیٹڈ نے حکومت کو مجموعی طور پر 4 ارب 79 کروڑ روپے سے زائد کے واجبات کی ادائیگی کے لئے نوٹس بھجوائے ہیں۔
نوٹس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سینٹرل پاور پرچیز ایجنسی اٹک جنرل لمیٹڈ کو 3 ارب 86 کروڑ روپے جب کہ سیفائر الیکٹرک لمیٹڈ کو 92 کروڑ روپے سے زائد کے واجبات کی ادائیگی میں ناکام رہا ہے۔
بجلی کے نجی پیداواری پلانٹس (آئی پی پیز) کے ساتھ کئے گئے معاہدوں کے تحت آئی پی پیز واجبات کی ادائیگیوں کے نوٹس کے 30 روز بعد حکومت سے رقم کی طلبی کا مطالبہ کرسکتی ہے کیونکہ معاہدوں میں حکومت پاکستان نے ضمانت دی تھی۔
حکومت پاکستان نے آئی پی پیز کو ضمانت دی ہے کہ اگر انہیں واجبات کی ادائیگی نہ ہوئی تو اس کی ذمہ داری وفاق پر عائد ہوگی۔ وفاق 10 روز میں نجی پاور پلانٹس کو ادائیگی کا پابند ہوگا۔
بجلی کی خریداری کے حوالے سے کئے گئے معاہدوں کے تحت متعلقہ ادارہ واجب الادا رقم کی ادائیگی میں تاخیر پر اس رقم پر سود بھی ادا کرے گا۔
معاہدے کی اسی شق کے تحت دونوں آئی پی پیز کی جانب سے جس رقم کا مطالبہ کیا گیا ہے اس میں اصل رقم کے ساتھ ساتھ سود بھی شامل ہے۔
اربوں روپے کے واجبات کی ادائیگیوں کے حوالے سے پرائیویٹ پاور اینڈ انفرا اسٹرکچر بورڈ کے اعلیٰ افسر نے کہا ہے کہ اگر آئی پی پیز کو معاہدے کے تحت رقم ادا نہ کی گئی تو اس کے پاکستان کو سنگین معاشی اور مالی نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
دوسری جانب تونائی ڈویژن کے حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاور پلانٹس کی ادائیگیوں کے لیے معاملات ضابطے کے مطابق چل رہے ہیں ، دونوں پاور پلانٹس کو واجب الادا رقم کا 40 فیصد آئندہ چند روز میں مل جائے گا۔