تہران(انٹرنیشنل ڈیسک) ایران نے ایک بار پھر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے قاسم سلیمانی کے قتل کا انتقام لینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ صدر ابراہیم رئیس کا کہنا ہے کہ اگر سلیمانی کے قتل پر سابق امریکی صدر پر مقدمہ نہ چلایا گیا تو ایران ان کا انتقام لے گا۔
ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کی دوسری سالگرہ کے موقع پر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مقدمہ نہ چلانے پر انتقام لینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
ابراہیم رئیسی نے کہا کہ جارح اور اصل قاتل اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو انصاف اور انتقام کا سامنا کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بہتر رہے گا کہ اگر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، (سابق وزیر خارجہ) مائیک پومپیو اور دیگر مجرموں کا مقدمہ ایک منصفانہ عدالت میں چلایا جائے، تاکہ ان کے ہولناک جرائم کا ازالہ کیا جاسکے اور ان کے اعمال کا حساب لیا جائے۔
ابراہیم رئیسی کا دھمکی دیتے ہوئے کہنا ہے کہ ایسا نہ کیا گیا تو میں تمام امریکی لیڈروں کو بتا دوں گا کہ بلاشبہ مسلمان قوم کی آستین سے انتقام کا ہاتھ نکلے گا۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی تہران میں قاسم سلیمانی کی دوسری برسی کے موقع پر ایک ہفتے کی یادگاری تقریبات کے مرکزی اجتماع سے خطاب کررہے تھے، جس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی، اس موقع پر شرکاء نے قومی پرچم اور مقتول کمانڈر کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔
ابراہیم رئیسی نے قاسم سلیمانی کو ایرانی انقلاب اور بہادری کی علامت قرار دیا۔
بغداد ایئرپورٹ کے قریب 3 جنوری 2020ء کو امریکی ڈرون حملے میں قدس فورس اور ایرانی پاسداران انقلاب کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی اور عراقی لیفٹیننٹ ابو مہدی المہندس کے ساتھ مارے گئے تھے۔
واقعے کے 5 دن بعد ایران نے عید الاسد کے امریکی ایئر بیس اور شمال میں اربیل کے قریب فوجی تنصیبات پر میزائل داغے تھے، تاہم ان حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔
اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ڈرون حملے پر کہنا تھا کہ انہوں نے حملے کا حکم عراق میں امریکی مفادات پر حملوں کے جواب میں دیا تھا۔