سعودی عرب میں کورونا کی نئی لہر بے قابو ہونے لگی

مملکت میں یومیہ کیسز کی تعداد ڈیڑھ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 ہزار 500 سے زائد نئے کیسز رپورٹ

ریاض ( انٹرنیشنل ڈیسک ) سعودی عرب میں کورونا کی نئی لہر بے قابو ہونے لگی ، مملکت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 ہزار 500 سے زائد نئے کیسز رپورٹ۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں چند ہی روز کے دوران کورونا وائرس کے یومیہ کیسز میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ سعودی گیزٹ کی رپورٹ کے مطابق مملکت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2585 افراد میں مہلک وبا کی تشخیص ہوئی، جبکہ 2 کورونا مریض جان کی بازی ہار گئے۔
بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سعودی عرب میں کورونا کے 375 مریض صحتیاب ہونے میں بھی کامیاب رہے، جبکہ زیر علاج 96 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ منگل کے روز سعودی عرب میں رپورٹ ہونے والے یومیہ کیسز کی تعداد کو ڈیڑھ سال کی بلند ترین شرح بتایا گیا ہے۔

دوسری جانب سعودی عرب میں کورونا کیسز بڑھنے پر لاک ڈاؤن کی خبروں سے متعلق محکمہ صحت کا اہم بیان سامنے آگیا۔

عرب میڈیا کے مطابق وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے کہا ہے کہ مملکت میں لاک ڈاؤن کی صورتحال کا کوئی امکان نہیں ہے ، کیوں کہ سعودی عرب کی بڑی آبادی ویکسین لے کر مدافعتی نظام مضبوط بنا چکی ہے، ویکسینز بھی وافر مقدار میں موجود ہیں اور لوگ جانتے ہیں کہ ویکسین کی مطلوبہ خوراکیں لینے کی صورت میں وائرس سے تحفظ حاصل ہو جاتا ہے اور ویکسینز کی بدولت وائرس نہیں لگتا ، ایسی صورتحال میں وباء کی شروعات والا ماحول دوبارہ آنے کا کوئی امکان موجود نہیں ہے ، اس وقت وائرس سے متاثر ہونے والے افراد میں زیادہ تعداد ایسے لوگوں کی ہے جنہوں نے ویکسین نہیں لی یا پھر وہ مطلوبہ خوراکیں اور بوسٹر ڈوز لگوانے سے بچنا چاہ رہے ہیں۔
انہوں نے اپنی گفتگو میں اس بات پر زور دیا کہ سب لوگ مطلوبہ خوراکیں حاصل کرلیں ، دوسری خوراک لینے یا بوسٹر ڈوز لگوانے میں لاپروائی کا مظاہرہ نہ کریں ، کیا ہم لوگ مارچ اور اپریل 2020 جیسے ماحول میں ہیں یا ہم اس حوالے سے لمبا سفر طے کر چکے ہیں؟ حقیقت یہ ہے کہ ہم کافی کچھ حاصل کر چکے ہیں، اب ہمارے معاشرے میں وائرس کے حوالے سے لوگوں میں آگہی موجود ہے اور ہمیں پتہ ہے کہ اس سے کس طرح نمٹنا ہے ، اسے پھیلنے سے کس طرح روکنا ہے، ہمیں نا صرف یہ کہ ان سب باتوں کا علم ہے بلکہ ان پر عمل بھی کر رہے ہیں، مذکورہ حقائق کی روشنی میں وباء کے پہلے مرحلے جیسی صورتحال نہیں آ سکتی۔
ادھر سعودی عرب میں کورونا کیسز میں اضافے کے باعث نافذ کی گئی پابندیوں کے دوران ماسک نہ پہننے پر ایک لاکھ ریال تک جرمانے کی وارننگ جاری کردی گئی،سعودی عرب کی وزارت داخلہ کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ کورونا ایس او پیز کی پابندی نہ کرتے ہوئے ماسک نہ پہننے اور ناک اور منہ کو نہ ڈھانپنے کی صورت میں ایک لاکھ ریال تک جرمانہ ہوگا- اس ضمن میں وزارت داخلہ سے جاری کردہ ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ماسک نہ پہننے پر ویسے تو بنیادی جرمانہ ایک ہزار ریال ہے لیکن اس خلاف ورزی میں باربار ملوث ہونے والے افراد پر ایک لاکھ ریال تک جرمانہ کیا جاسکتا ہے، کیوں کہ ماسک نہ پہننے والا انسان صرف اپنے لیے ہی نہیں بلکہ دوسروں کی جان کے لیے بھی خطرے کا باعث بنتا ہے جب کہ ماسک پہننے سے نا صرف انسان خود کورونا وائرس سے محفوظ ہوجاتا ہے بلکہ اس سے دوسرے افراد بھی محفوظ رہتے ہیں کیوں کہ ماسک پہننے سے عکورونا وباء کو پھیلنے سے روکنے اور دوسروں کو وائرس لگنے سے بچانے میں مدد ملتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں