اہلکار کے زخمی ہونے کی تفتیش کررہے ہیں، چیک کیا جارہا ہے اہلکار کیا کررہا تھا، اہلکار کا علاج کرایا جارہا ہے،ایس پی بلدیہ
کراچی (کرائم ڈیسک) شیر شاہ میں پولیس اہلکار پر حملے کا معاملہ مشکوک ہونے لگا ہے، اہلکار اپنے پہلے بیان سے مکر گیا۔ایس پی بلدیہ فیضان علی کے مطابق اہلکار کے زخمی ہونے کی تفتیش کررہے ہیں۔ چیک کیا جارہا ہے اہلکار کیا کررہا تھا، اہلکار کا علاج کرایا جارہا ہے۔ عینی شاہدین کے بیانات بھی ریکارڈ کیے جائیں گے، اس کے بعد مزید چیزیں واضح ہوسکیں گی۔
پولیس حکام کے مطابق اہلکار اپنے بیان بدلنے لگا اور شک کے دائرے میں آگیا ہے۔ ایسا لگتا ہے اہلکار کے پاس موجود بم کا دھماکہ ہوا تھا۔اہلکار نے پہلے بیان دیا کہ ماری پور روڈ پرکسی نے دستی بم سے حملہ کیا، بعد میں اپنے بیان سے پھر گیا اور کہا کہ سنگولین کے ایک گھر میں پھٹا ہے۔
پولیس کو دونوں جگہ پر دھماکے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔
واضح رہے کہ ماڑی پور روڈ پر دستی بم حملے میں سادہ لباس پولیس اہلکار عمران زخمی شدید ہوگیا۔دستی بم پھٹنے سے پولیس اہلکار کے ایک ہاتھ کی انگلیاں شدید متاثر ہوئیں جب کہ گھٹنے پر بھی زخم آئے، پولیس اہلکار نے اپنے ابتدائی بیان میں بتایا کہ نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے میری جانب کچھ پھینکا تھا جو اندھیرے کی وجہ سے سمجھ نہیں آیا کہ کیا چیز ہے اور جیسے ہی اسے دیکھنے کے لیے قریب گیا تو دستی بم پھٹ گیا۔زخمی عمران کوٹ پولیس کا اہلکار ہے جسے فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال لیجایا گیا جبکہ واقعہ کی اطلاع پر سی ٹی ڈی اور رینجرز حکام بھی سول اسپتال پہنچے اور پولیس اہلکار سے معلومات حاصل کیں۔