ارب پتی خاتون گلین میکسویل لڑکیوں کی جسم فروشی کی مجرم قرار

منہٹن کی عدالت کی12رکنی جیوری نے پانچ دن تک فیصلے پر غور کرنے کے بعد مجرم قرار دیا،رپورٹ

واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی عدالت نے طویل ٹرائل کے بعد ارب پتی سماجی رہنما خاتون 60 سالہ گلین میکسویل کو کم عمر لڑکیوں کو جسم فروشی کے لیے ایک سے دوسری جگہ اسمگل کرنے کا مجرم قرار دیدیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق گلین میکسویل کو نیویارک کے علاقے منہٹن کی عدالت کی 12 رکنی جیوری نے 5 دن تک فیصلے پر غور کرنے کے بعد مجرم قرار دیا۔
گلین میکسویل گزشتہ دو سال سے جیل میں قید تھیں اور ان کے خلاف ٹرائل طویل سے جاری تھا جب کہ چند ماہ قبل انہیں مجرم قرار دینے اور انہیں سزا سنانے کے لیے 12 رکنی جیوری قائم کی گئی تھی۔جیوری نے دوران سماعت کم از کم چار خواتین کے بیانات بھی قلم بند کیے، جنہوں نے کم عمری میں گلین میکسویل پر جسم فروشی کے لیے اسمگل کرنے کے الزامات عائد کیے۔

مجموعی طور پر گلین میکسویل کو 6 میں سے پانچ الزامات میں مجرم قرار دیا گیا اور انہیں سزا سنانے کا فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔عدالت نے انہیں کم عمر لڑکیوں کو جسم فروشی کے لیے ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے سمیت انہیں مجرمانہ جنسی فعل کرنے جیسے جرائم کا مجرم قرار دیا۔ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ انہیں کتنی سزا سنائی جا سکے گی، تاہم امکان ہے کہ انہیں کم از کم 65 برس قید کی سزا سنائی جائے گی اور وہ باقی زندگی جیل میں ہی گزاریں گی۔
گلین میکسویل کو سزا سنائے جانے پر جہاں حکومتی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے وکلا اور رہنماوں نے اطمینان کا اظہار کیا، وہیں خاتون کے وکلا نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کی امید بھی ظاہر کی۔گلین میکسویل کو 1994 سے 2004 تک اپنے ارب پتی بوائے فرینڈ جیفری اپسٹن کے لیے نو عمر لڑکیوں کو جسم فروشی کے لیے اسمگل کرنے کے جرائم ثابت ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں