تیکنیکی خامیوں پر ٹیسلا نے لاکھوں گاڑیاں واپس منگوالیں

اسلام آباد(ویب ڈیسک) برقی کاریں تیار کرنے والی کمپنی ٹیسلا نے تیکنیکی خامیوں کی بنیاد پر 4 لاکھ 75 گاڑیاں واپس منگوالی ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا نے کچھ عرصے قبل ممکنہ طور پر ریئر ویو کیمرے میں تیکنیکی خامیوں کی بنا پر 3 لاکھ 59 ہزار309 گاڑیوں کو واپس منگوانے کا اعلان کیا تھا۔ یہ خامی 2017 سے 2020 کے درمیان بننے والی ٹیسلا ماڈل 3 گاڑیوں میں سامنے آئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ٹیسلا فرنٹ ٹرنک میں خرابیوں کی وجہ سے 1 لاکھ 19 ہزار 9 ٹیسلا ماڈل S گاڑیوں کو بھی واپس منگوائے گی۔

ٹیسلا کی جانب سے واپس منگوائی جانے والی گاڑیوں کی تعداد تقریبا 5 لاکھ ہے اور ٹیسلا نے گزشتہ سال تقریبا اتنی ہی گاڑیاں فروخت کی تھیں۔
ٹیسلا کی جانب سے 21 دسمبر کو نیشنل ہائی وے ٹریفک سیفٹی ایڈمنسٹریشن کو ایک سیفٹی ری کال رپورٹ جمع کرائی گئی تھی۔ جس کے مطابق واپس منگوائے جانے والے ماڈل S3 میں ایک فیصد میں ریئرویو کیمرے میں خامی تھی۔
ٹرنک لڈ کو بار بار کھولنے اور بند کرنے کی وجہ سے کیمرے کی کیبل کو نقصان پہنچا۔ جس کی وجہ سے کیمرہ فیڈ مرکزی ڈسپلے میں دکھائی نہیں دے رہی تھی۔ پچھلے کیمرے میں اس نقص کی وجہ سے تصادم کے خطرے میں اضافہ ہوگیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ واپس منگوائے جانے والی تقریبا 14 فیصد ٹیسلا ماڈل S میں فرنٹ ٹرنک کا مسئلہ تھا’ یہ ٹرنک خود بخود کھل کر ڈرائیور اور سڑک کے درمیان رکارٹ بن کر حادثے کے سبب بن سکتا تھا۔
تاہم ٹیسلا گاڑیوں میں ان خامیوں کی وجہ سے ابھی تک کسی حادثے ، انجریز یا اموات کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں