آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کا گیس کی بندش کیخلاف دھرنا

کراچی میں آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کا گیس کی بندش کیخلاف سوئی سدرن گیس کمپنی(ایس ایس جی سی) کے صدر دفتر پر احتجاجی دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے ۔

کراچی(نیوز ڈیسک) مظاہرین کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹے فراہمی کا وعدہ کیا مگر 22 دن سے گیس بند ہے اور سندھ کی سستی گیس سے زبردستی مہنگی آر ایل این جی پر منتقل کرایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مظاہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال پر ایم ڈی ایس ایس جی سی ملنا نہیں چاہتے ،وہ کہتے ہیں کہ وفاقی وزیر سے بات کریں ، اگر وفاقی وزیر سے ملنے جاؤ تو وہ ملاقات نہیں کرتے جبکہ مہینوں سے میڈیا بھی نشاندہی کررہا ہے مگر کوئی سنتا ہی نہیں۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے ایم ڈی کو برطرف کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کا گیس کی عدم فراہمی کے خلاف دھرنا
مزدوروں کا کہنا ہے کہ 24 دن سے کچھ کھانے کے لیے نہیں ہے جس کی وجہ سے ہمارے گھروں میں فاقے ہورہے ہیں حکومت کچھ نہیں کررہی ہے۔
واضح رہے کہ مظاہرین کا مطالبہ یہ ہے کہ سندھ کے سی این جی اسٹیشنز کو مقامی گیس پر منتقل کرکے گیس فراہم کی جائے اور سی این جی شعبے کو بیچی گئی گیس کی اضافی رقم واپس کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ سے سازش کے تحت سی این جی سیکٹر بند کرنے کی سازش کی جارہی ہے، امتیاز شیخ
دوسری جانب وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا ہے کہ سندھ سے سازش کے تحت سی این جی سیکٹر بند کی جا رہی ہے۔
امتیاز شیخ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گیس کے معاملے پر سندھ میں کل سے دھرنہ ہے آج ایسوسیٸیشن سے ملاقات ہوٸی، اس وقت تک سندھ میں گیس کی بندش ہے مسٸلہ حل ہونے کو تیار نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ سے سازش کے تحت سی این جی سیکٹر بند کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، سی این جی شروع بھی انہوں نے کرواٸی اب بند بھی خود کروائی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں