ڈاکٹر ماہا شاہ خوکشی کیس، چالان میں مزید انکشافات سامنے آ گئے

کراچی (ا ±بیورو رپورٹ) : ڈاکٹر ماہا شاہ کی مبینہ خوکشی کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے،کیس کے چالان میں انکشاف کیا گیا کہ ڈاکٹر ماہا کوکین اور نشہ آور چیزیں استعمال کرنے کی عادی تھیں۔جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کراچی کی عدالت نے ڈاکٹر ماہا شاہ کی مبینہ خودکشی کے کیس میں حتمی چالان منظور کرتے ہوئے ڈی جے ساو ¿تھ کو بھیج دیا۔
چالان میں جنید ، سید قاصن، تابش یاسین ، سعد ناصر کو ملزمان نامزد کیا گیا۔چالان میں مزید بتایا گیا کہ ڈاکٹر ماہا پہلے ہی پیغام دے چکی تھی کہ جنید کی وجہ سے ہی میری موت ہو گئی۔ڈاکٹر ماہا نے دل برداشتہ ہو کر خود کو گولی مارنا جنید کے ساتھ رہنے سے بہتر سمجھا۔تفتیش کے دوران جنید ڈاکٹر ماہا سے گہری دوستی کا اعتراف کر چکا ہے۔علاوہ ازیں ڈاکٹر ماہا کوکین اور دیگر نشہ آور چیزیں استعمال کرنے کی عادی تھیں۔
ڈاکٹر ماہا کی سی ڈی آر سے ثابت ہوا کہ وہ منشیات فروش گروہ سے رابطے میں تھیں۔تفتیش میں پولیس نے جنید خان اور وقاص رضوی کو مشکوک ملزم قرار دیا اور کہا جنید خان قتل بالسبب کا مرکزی ملزم اور ڈاکٹر عرفان بے گناہ ہے ، ڈاکٹر عرفان قریشی کے خلاف ثبوت نہ ملے۔ جامشورو لیب سے ڈی این اے کی رپورٹ بھی پولیس کو مل گئی ہے ، لیبارٹری رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عرفان اور تابش یاسین کے ڈی این اے کی میچنگ نہیں ہوئی، ڈاکٹر عرفان اور تابش کے ڈاکٹر ماہا سے زیادتی کے شواہد نہیں ملے۔
پولیس کے مطابق ڈاکٹر ماہا کوکین اور دیگر نشہ آور چیزیں استعمال کرنے کی عادی تھی، ڈاکٹر ماہا کو نشہ آور اشیا انمول عرف پنکی اور اس کا گروپ سپلائی کرتا تھا۔سعد صدیقی اور تابش نے غیر قانونی طور پرڈاکٹر ماہا کو پستول فراہم کیا،اسی پستول سے ڈاکٹر ماہا نے خود کو گولی مار کر خودکشی کی،پولیس نے مجموعی طور پر 39 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں