اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے آٹو انڈسٹری ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ پالیسی کی منظوری دے دی۔
اسلام آباد(کامرس ڈیسک) وزیر اقتصادی امور ڈویژن عمر ایوب خان کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو ہوا جس میں آٹوانڈسٹری ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ پالیسی 2021-26 کی منظوری دیتے ہوئے پالیسی میں دیئے گئے برآمدی اہداف پر ہر سال نظرثانی کی ہدایت کی ہے۔
ای سی سی نے خیبرپختونخوا حکومت کیلئے ویز اینڈ مینز کی حد 27 ارب روپے سے بڑھا کر 31.3 ارب روپے کرنے کی منظوری دی جبکہ چینی کی درآمد کے ٹینڈرز منسوخ کرنے کی وزارت صنعت و پیداوار کی سمری منظور کر لی گئی۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نشاط چونیاں پاور پلانٹ کو 5 ارب 84 کروڑ روپے کے واجبات کی ادائیگی کی منظوری دے دی۔
واضح رہے ای سی سی نے اس سال فروری میں 2002 کی پاور پالیسی کے تحت لگنے والے 12 پاور پلانٹس کے 40 فیصد واجبات فوری ادائیگی کی منظوری دی تھی۔
جس کے بعد نیب نے ای سی سی کی منظوری پر تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا، نیب نے تحقیقات کے بعد نشاط چونیاں سے 8 ارب 36 کروڑ روپے کا اضافی منافع واپس لینے کی ہدایت کی تھی۔
علاوہ ازیں اجلاس میں وزارت توانائی کی دوسرے مرحلے میں بجلی سبسڈی میں مزید کمی کی سمری، دوسرے مرحلے میں ایک سلیب کا فائدہ ختم کرنے اور ڈسکوز کے مختلف ٹیرف کو یکساں کر کے اس سبسڈی کو بہتر بنانے کی منظوری دی گئی ہے۔
اجلاس نے وزارت صنعت کی فرٹیلائزر کی صنعت کو ترجیحی بنیادوں پر فراہمی کی منظور دی جس کے تحت ربیع سیزن کیلئے فرٹیلائزر کی دستیابی یقینی ہوسکے گی۔ کمیٹی اراکین نے ای سی سی نے ٹیکسٹائل اینڈ ایپرلز 2020-25ء پالیسی کی مشروط منظوری دی جبکہ پالیسی کی منظوری ایف بی آر اور فنانس ڈویژن کی ہدایات اور پاور ڈویژن کی سفارشات سے مشروط کر دیا گیا۔
اس کے علاوہ ای سی سی نے وزارت ہائوسنگ کیلئے 2.65 ارب روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دیدی اسکے علاوہ وزارت انرجی کیلئے آئی پی پیز کو 40 فیصد ادائیگی کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دیدی۔
ای سی سی نے وزارت اطلاعات کو میڈیا مہم کیلئے 2 ارب روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی جبکہ شرکا کمیٹی نےای سی سی نے تمباکو کی فصل کی کم از کم قیمت متعین کرنے کا معاملہ موخر کردیا۔