گاڑیاں بنانے والی کمپنی نے ہونڈا کو پیچھے چھوڑ دیا ریکارڈگاڑیاں فروخت کرنے کادعویٰ

کراچی(این این آئی)گاڑیاں بنانے والی کمپنی کیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں دسمبر0 202 اور جنوری 2021 کے دوران اس نے ہونڈا کمپنی سے زیادہ گاڑیاں بیچی ہیں۔اس صورتحال سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ کوریا کی معروف کمپنی کیا پاکستانی مارکیٹ پر چھائی ہوئی 3 جاپانی کمپنیوں ٹویوٹا، ہونڈا اور سوزوکی پر سبقت لے جانے کیلئے کوشاں ہے۔کیا لکی موٹرز کےچیف آپریٹنگ آفیسر محمد فیصل نے  اس ضمن میں بتایا کہ ان کی کمپنی کی گاڑیاں پاکستان میں مسلسل 2 ماہ ہونڈا سے زیادہ خریدی گئیں۔واضح رہے کہ زیادہ تر ہیچ بیک یعنی بغیر ڈگی والی گاڑیاں

متعارف کرانے والی سوزوکی کمپنی نے پاکستان میں سب سے زیادہ گاڑیاں بیچی ہیں جبکہ اس کے بعد ٹویوٹا کا نمبر آتا ہے تاہم تیسرے نمبر پر سب سے زیادہ گاڑیاں بیچنے والی کمپنی ہونڈا اس حوالے سے اب دسبمر 2020 سے چوتھے نمبر پر آگئی ہے اور اس کی جگہ کیا کمپنی نے لے لی ہے۔پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار کے مطابق ہونڈا نے دسمبر 2020 میں سوک، سٹی اور بی آر وی سمیت ایک ہزار 764 جبکہ جنوری 2021 میں ایک ہزار 916 گاڑیاں بیچیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان میں کیا کمپنی کی کراس اوور ایس یو وی اسپورٹیج اور ہیچ بیک پکانٹو ہونڈا گاڑیوں سے زیادہ فروخت ہوئی ہوں گی۔ تاہم کیا کی جانب سے اپنے اعداد و شمار ظاہر نہیں کئے گئے۔کیا نے ایک کراس اوور گاڑی اسی یو وی اسپورٹیج 40 لاکھ تا 70 لاکھ روپے کی رینج میں متعارف کرائی۔ اس سے قبل اس رینج میں لوگوں کیلئے ایک قیمتی سیڈان یعنی ڈگی والی گاڑی جیسے کہ ہنڈا سوک دستیاب تھی جبکہ ٹویوٹا کی درمیانے سائز کی ایس یو وی فورچونر کی قیمت 70 لاکھ روپے سے زائد تھی۔محمد فیصل نے اپنی کمپنی کی بکنے والی گاڑیوں کی تعداد بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ وہ اعداد و شمار ظاہر نہیں کرنا چاہتے۔انہوں نے کہاکہ کیا لکی موٹرز پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی رکن نہیں ہے جسے کمپنیاں اپنی پروڈکشن اور فروخت کی تفصیل بتاتی ہیں۔ ایسوسی ایشن کی رکنیت حاصل نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کیا کے چیف آپریٹنگ آفیسر نے کہا کہ فی الحال اس ایسوسی ایشن سے الحاق ہماری کمپنی کیلئے سودمند نہیں۔کیا لکی موٹرز نے حال ہی میں درمیانے سائز کی ایس یو وی سورینٹو کے 2 ویریانٹس لانچ کیے ہیں جو پاکستان میں تیار کئے گئے۔ علاوہ ازیں کمپنی ایک درآمد شدہ گاڑی کارنیوال بھی فروخت کررہی ہے۔محمد فیصل نے کہاکہ کیا لکی موٹرز کی جانب سے آٹو ڈیولپمنٹ پالیسی کے اختتام یعنی جون 2021 سے قبل 2 مزید گاڑیاں متعارف کی جائیں گی۔ تاہم انہوں نے ان دونوں گاڑیوں کے بارے میں کچھ بتانے سے گریز کیا۔البتہ مارکیٹ میں یہ کہا جارہا ہے کہ کیا کمپنی فرانسیسی گاڑی پیجو لانچ کرے گی اور اس نے آزمائشی مقصد کیلئے پیجو کا ایک یونٹ بھی درآمد کیا ہے۔ توقع ہے کہ کیا لکی موٹرز جو پانچویں گاڑی پاکستان میں تیار کرے گی وہ یا تو ایس یو وی سیلٹوز یا پھر سیڈان سیراٹو ہوگی۔ کمپنی سالانہ 50 ہزار گاڑیاں بنانے کی استطاعت رکھتی ہے۔محمد فیصل نے کہا کہ اس سال آٹو انڈسٹری کے حجم میں 64 فیصد اضافے کی توقع ہے اور موجودہ پالیسی کے تحت آنے والی نئی کمپنیاں اس حوالے سے آگے ہوں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں