کراچی: (کامرس ڈیسک) شہری حکومت نے دودھ کی سرکاری قیمت 26 روپے اضافے سے 120 روپے طے کردی مگر عوام اب بھی 140 روپے فی لیٹر میں دودھ خریدنے پر مجبور ہیں۔ دوسری جانب دودھ کی نئی قیمت مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن بھی سندھ ہائیکورٹ میں پیش کردیا گیا۔
کراچی میں دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 120 روپے کرنے کا نوٹیفیکیشن تو جاری کردیا گیا مگر عوام کو دودھ نہ تو پہلے 120 روپے لیٹر مل رہا تھا اور نہ اب مل رہا ہے۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ جب ڈیری فارمز ہی مہنگا دودھ فروخت کریں گے تو ہم بھی قیمت بڑھانے پر مجبور ہیں۔ ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر شاکر گجر نے موقف اختیار کیا ہے کہ بھینسوں اور چارے کی قیمتیں کافی حد تک بڑھ چکی ہیں ، شہری انتظامیہ نے نوٹفیکیشن عجلت میں جاری کیا۔
دوسری جانب دودھ کی نئی قیمت مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن بھی سندھ ہائیکورٹ میں پیش کردیا گیا ، درخواست گزار کے وکیل نے دودھ کی قیمتیں مقرر کرنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے یہ موقف اختیار کیا کہ مقرر کرنے کے ساتھ تمام اخراجات کا تخمینہ بھی لگانا بھی ضروری ہے جس پر عدالت نے کمشنر کراچی اقبال میمن کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے۔