حمزہ شہباز کی رہائی کے بعد مریم نواز کی گرفتاری کا امکان

لاہور (بیورو رپورٹ) نائب صدر ن لیگ کی گرفتاری کی صورت میں ن لیگ کی حکمت عملی سامنے آ گئی۔تفصیلات کے مطبق لاہور ہائیکورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔ عدالت نے ضمانتی مچلکوں کی ادائیگی کے بعد حمزہ شہباز کو رہا کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
جب کہ یہاں پر ایک بات بہت اہم ہے کہ نیب لاہور نے نائب صدر ن لیگ مریم نواز کو طلب کیا ہے جس سے سیاسی صورتحال بہت دلچسپ ہو گئی ہے۔اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنائ کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کے رہا ہونے کے بعد بھی بیانیہ پارٹی لیڈر کا ہی ہے، اور پارٹی لیڈر نواز شریف ہیں، ان کے بیانئے سے کوئی بھی اختلاف نہیں کر سکتا۔
ووٹ کو عزت دینا، عوام کے حقوق کو تسلیم کرنا اور آئینی حقوق میں رہنا کون سی مزاحمت کا بیانیہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر کسی کا کسی بھی چیز کو بیان کرنے کا اندازہ الگ ہوتا ہے۔پاکستان مسلم لیگ ن کا بیانیہ ایک ہی ہے،مریم نواز کی گرفتاری کی صورت میں ن لیگ کی حکمت عملی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے راناثنائ اللہ نے کہا کہ ہمیں نظر آ رہا ہے یہ کس قسم کے پروگرام بنا رہے ہیں۔
اگر مریم نواز کو گرفتار کیا گیا تو اس جدوجہد کو مزید بڑھایا جائے گا اور یہ جدوجہد کامیابی تک جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی گرفتاری کی صورت میں نواز شریف کا بیانیہ اور تیزی سے آگے بڑھایا جائے گا۔جب کہ اسی حوالے سے سیاسی امور کی تجزیہ کار مہر بخاری کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز شریف کا اثرو رسوخ بہت ہے،یہ پنجاب کے ڈی فیکٹو وزیراعلیٰ بھی رہے۔
ہم نے دیکھا ایم پی ایز ،ایم این ایز کا ان کے دفتر کے باہر رش لگا ہوتا تھا۔،الیکشن سے پہلے ان کے تعلقات کی بہت اہمیت ہے۔حمزہ شہباز کی تنظیمی گرفت زیادہ ہے۔اب تک مریم نواز سب کچھ اکیلے کھیل رہی تھیں۔اب ان کا ساتھ دینے والا باہر آ گیا ہے۔نواز شریف بھی حمزہ شہباز کو وقتا فوقتا سیاسی جانشین قرار دیتے رہے۔حمزہ شہباز شریف کے پاس چوائس ہے کہ وہ مریم نواز کے ساتھ مل کر چلیں یا پھر چوہدری نثار کی طرح بغاوت کر دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں