کراچی (بیورو رپورٹ) : پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنما لیاقت جتوئی کے حکمران جماعت سے اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں جس کے پیش نظر انہوں نے پی ٹی آئی کو خیرباد کہنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق لیاقت جتوئی کی زیر صدارت ان کے ساتھیوں کا اجلاس کل ہو گا جس میں یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ پی ٹی آئی کو چھوڑ کر کس جماعت میں شامل ہونا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف سے علیحدگی کا حتمی فیصلہ کیے جانے کا امکان ہے جبکہ ن لیگ یا پی پی میں شامل ہونے پر بھی مشاورت ہوگی۔ اس اجلاس میں لیاقت جتوئی پیپلز پارٹی میں شمولیت کے لیے ساتھیوں سے مشاورت کریں گے تاہم لیاقت جتوئی کے ساتھیوں نے انہیں مسلم لیگ ن میں شامل ہونے کا مشورہ دیا ہے۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی رہنما لیاقت جتوئی نے اپنی ہی جماعت پر سینیٹ ٹکٹ فروخت کرنے کا الزام عائد کیا تھا، انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ سیف اللہ ابڑو کو 35 کروڑ میں سینیٹ ٹکٹ بیچا گیا۔
دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنمائ لیاقت جتوئی کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کو لکھے گئے خط کے مندرجات منظر عام پر آئے تھے۔ وزیر اعظم عمران خان کو لکھ گئے خط میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ گورنر ہاو ¿س میں بیٹھے کچھ لوگ پارٹی کونقصان پہنچارہے ہیں ، جب کہ ایک مخصوص ٹولہ پارٹی کوہائی جیک کررہا ہے ، حالانکہ اندرون سندھ کے پارٹی رہنماو ¿ں نے پی ٹی آئی کے کامیاب جلسےکروانے پر بھرپور ساتھ دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق اندرون سندھ کے پارٹی رہنماو ¿ں کو قیادت کی جانب سے نظراندازکرنے پرلیاقت جتوئی کے صبرکا پیمانہ لبریزہوا جس کے بعد انہوں نے پارٹی چیئرمین عمران خان کو ایک خط لکھا جس میں ناراض پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اورسابق وزیر اعلیٰ سندھ لیاقت جتوئی کی جانب سے اپنی ہی پارٹی کے سینیٹ کے ٹکٹ ہولڈر سیف اللہ ابڑو پر سنگین الزام عائد کیے جانے کے بعد حکمران جماعت کو سندھ میں ٹف ٹائم کا سامنا ہے۔