سوئنگ کے سلطان کے شاہین کو مشورے

لاہور:(سپورٹس ڈیسک) سابق کپتان وسیم اکرم نے شاہین شاہ آفریدی کو سلو بال میں مہارت بہتر بنانے کا مشورہ دے دیا ہے۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ ایسی صلاحیت ورلڈکپ سیمی فائنل جیسی صورت حال سے بچا سکتی ہے، حارث روف بھی صرف ٹی ٹوئنٹی کرکٹ تک محدود نہیں رہنا چاہیے، وقار یونس برق رفتار اور دہلا دینے والی ایکسپریس تھے۔

وسیم اکرم نے شاہین شاہ آفریدی کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سلوبال میں مہارت پیسر کو آئندہ اس صورت حال سے بچاسکتی ہے جو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں میتھیو ویڈ کو بولنگ کرتے ہوئے پیش آئی۔

وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ سیمی فائنل میں نوجوان پیسر کی بولنگ کے دوران فیلڈ بھی درست سیٹ نہیں کی گئی تھی،عام طور پر ٹیم میٹنگ میں یہ طے کیا جاتا ہے کہ فلاں بیٹسمین کون سا اسٹروک بہتر کھیلتا ہے اور اس کو کس طرح الجھایا جاسکتا ہے۔

سابق کپتان کا کہنا تھا کہ اگر چھکا مارے تو آوٹ کرنے کا زیادہ موقع ہو، باہر جاتی ہوئی سلوبال پر کیچ کا زیادہ موقع ہوتا ہے، بہرحال تجربے کے ساتھ شاہین شاہ آفریدی بھی ان حربوں سے واقف ہوتے جائیں گے۔

سابق کپتان نے کہا کہ حارث روف بھی باصلاحیت ہیں مگر ان کو صرف ٹی ٹوئنٹی کرکٹ تک محدود نہیں رہنا چاہیے، ایسا کرنا بہت آسان ہے کہ 4 اوورز کراکر اور شارٹ فائن لیگ پر کھڑے ہوکر میچ کا باقی وقت گزاردو۔
وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ مختصر فارمیٹ سے اچھی تفریح ملتی ہے لیکن اس سے کسی کرکٹر کا معیار نہیں پرکھا جاسکتا، ٹیسٹ کرکٹ سے ہی حقیقی جانچ ہوتی ہے۔

وسیم اکرم نے اپنے بولنگ پارٹنر وقار یونس کو برق رفتار اور خطرناک بولر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسپیڈ گن تو 2000 میں متعارف ہوئی، اس وقت میری رفتار 136 کلومیٹر فی گھنٹہ اور وقار یونس کی 138 کے قریب ہوگئی۔

سابق کپتان کا مزید کہنا تھا کہ اپنے عروج کے دنوں میں تسلسل کے ساتھ 150 کی رفتار سے بولنگ کرتے رہے ہیں، وقار یونس کی اسپیڈ مجھ سے زیادہ رہی ہے، وہ ایک دہلا دینے والی ایکسپریس تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں