کراچی (کامرس ڈیسک) سوئی سدرن گيس کمپنی نے سندھ اور بلوچستان میں نان ایکسپورٹ جنرل انڈسٹریز کے کیپٹو پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی بند کردی ہے۔
ايس ايس جی سی نے اس حوالے سے ایک ٹویٹ کی جس میں بتایا کہ دونوں صوبوں کی جنرل انڈسٹریز کے کیپٹو پاور پلانٹس کو 3ماہ گیس نہیں ملے گی۔
کمپنی نے سردیوں میں گھریلوں صارفین کو گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کے لیے یہ فیصلہ کیا۔ ایکسپورٹ انڈسٹریز اور فرٹیلائزر سیکٹر کو سپلائی جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی سندھ اور بلوچستان سمیت ملک بھر میں گیس کی فراہمی متاثر ہوتی ہے۔
تاہم، کمپنی نے بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کے لیے نان ایکسپورٹ جنرل انڈسٹریز کے کیپٹو پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی بند کر دی ہے۔گیس کی بندش دسمبر 2021 سے فروری 2022 تک جاری رہے گی۔
آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین غیاث پراچہ کا کہنا ہے کہ گیس کی درآمد میں رکاوٹ بننے والوں کیخلاف کاروائی ہونی چاہئیے، حکومت اربوں روپے کی انڈسٹری کو تباہ کرنے پر تلی ہے۔
سی این جی ایسوسی ایشن کے چئیرمین کا کہنا تھا کہ صرف15سے20ایم ایم سی ایف ڈی گیس لینے والے اسٹیشنز کو بند کرنا ظلم ہے،ڈھائی ماہ تک مسلسل بندش سے کاروبار ختم اور ہزاروں لوگ بے روزگار ہوں گے۔