اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے ) کی انتظامیہ نے افسران و ملازمین کی پوسٹنگ ٹرانسفر اور دیگر سروس معاملات میں بلواسطہ یا بلا واسطہ اثرانداز ہونے کی کوشش پر افسران و ملازمین کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ڈرایکٹر جنرل ایچ آر ڈی نے ایک مراسلہ جاری کیا ہے جس کے تحت سی ڈی اے ایمپلائز سروس ریگولیشن 1992 کے چپٹر 7 کی شق 7.33 کے تحت کوئی ملازم یا افسر سی ڈی اے بورڈ، چیئرمین، بورڈ ممبر یا کسی افسر پر اپنی پوسٹنگ، ٹرانسفر یا کسی سروس سے متعلقہ معاملے میں بیرونی اثرورسوخ بل واسطہ یا بلا واسطہ استعمال نہیں کرسکتاخلاف ورزی کی صورت میں مزکورہ افسر یا اہلکار کے خلاف مس کنڈکٹ تصور کیا جائے گا اور انضباطی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور اس پر ایک یا ایک سے زیادہ سزائیں قواعد و ضوابط کے مطابق عائد کی جائیں گی مزیدبرآں کپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی ڈرایکٹری ریٹائرمنٹ قوانین 2020 کا اطلاق پہلے ہی ادارے میں کرچکا ہے۔
مزکورہ بالا عمل ملازم یا افسر کے لئے ملازمت سے نااہلیت کو ظاہر کرتا ہے اور جو ڈرایکٹری ریٹائرمنٹ قوانین کی بنیادی وجہ بن سکتی ہیمستقبل میں ایسے تمام کیسز کو ڈرایکٹری ریٹائرمنٹ کمیٹی کے سامنے رکھا جائے گا اور ایسے تمام افسران و ملازمین کی نشاندھی کی جائے گی اور تحفظات کو ملازمین کے سالانہ ڈوزئیر میں رکھا جائے گا۔ تمام ڈرایکٹر جنرل، ڈپٹی ڈی جی، ڈرایکٹرز کو ہدایات جاری کی گئیں ہیں کہ وہ اپنے ماتحت افسران و عملے تک ان ہدایات کو فوری پہنچائیں۔