مقامی جج نے 15 لاکھ روپے رشوت لے کر متاثرہ لڑکی کو نوکری دینے کا وعدہ کیا تھا۔ ڈی پی او عرفان اللہ
پشاور (کرائم ڈیسک) : پشاور میں سینئیر سول جج نے طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا جس کے بعد مقامی جج کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختون خواہ کے ضلع لوئر دیر میں سینئر سول جج نے ڈینٹل سرجری کی طالبہ کے کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا جس پر سول جج کو گرفتار کر لیا گیا ہے جب کہ پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے لڑکی کو میڈیکل کے لیے مقامی اسپتال منتقل کردیا۔
اس حوالے سے ڈی پی او عرفان اللہ نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی چترال کی رہائشی اور پشاور میں بی ڈی ایس کی طالبہ ہے۔ متاثرہ لڑکی نے پولیس کو دئے گئے بیان میں بتایا کہ مقامی جج نے 15 لاکھ روپے رشوت لے کر نوکری دینے کا وعدہ کیا تھا، تاہم نوکری دینے کے بہانے جج نے طالبہ کو اپنی جنسی ہوس کا نشانہ بنایا۔
ڈی پی او عرفان اللہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ لڑکی کے بیان پر مقامی جج کے خلاف کے خلاف 376 پی پی سی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا جس کے بعد سینئر سول جج کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جج کی زیادتی کا شکار ہونے والی طالبہ بھی پولیس کی حراست میں ہے۔واضح رہے کہ جوں جوں ملک بھر میں جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے ویسے ہی ان واقعات کے رپورٹ ہونے کے بعد انصاف کی فراہمی میں بھی تاخیر ہو رہی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ’پاکستان میں روزانہ 11 خواتین اور آٹھ بچے زیادتی کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ تعداد پولیس اور دیگر اداروں کے پاس درج ہونے والی شکایات سے اخذ کی گئی ہے۔
رواں برس جنوری میں سامنے آنے والی ایک رپورٹ کے مطابق لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کے مطابق 2015ء سے اب تک مجموعی طور پر جنسی زیادتی کے 22 ہزار 37 مقدمات درج ہوئے جن میں سے چار ہزار 60 مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ خواتین اور بچوں سے زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات نے والدین کی تشویش میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔