بیجنگ(کامرس ڈیسک)چین اور پاکستان کے درمیان صنعتی اور زرعی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے چین پاکستان اقتصادی راہدی (سی پیک)کے دوسرے ترقیاتی مرحلے میں دونوں ممالک میں پہلا زرعی معاہدہ طے پاگیا ہے جس کے تحت پاکستان سے پیاز چین کی منڈی میں بھیجے جائیں گے۔
چین میں پاکستانی سفارتخانے نے چینی اخبار گلوبل ٹائمز کو دیئے گئے ایک بیان میں کہا کہ یہ معاہدہ چین کی منڈی میں پاکستان سے پیاز کی مصنوعات کی رسائی کو آسان بنائے گا اور پاکستان میں پیاز کی مقامی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے میں مزید مدد دے گا۔
پاکستان میں چین کے سفیر نونگ رونگ نے پاکستان میں قومی غذائی تحفظ اور تحقیق کی وزارت کے ساتھ پاکستان سے درآمد شدہ پیاز کے معائنے کی ضروریات کے لیے ایک پروٹوکول پر دستخط کیے۔
چینی سفیر نے کہا کہ سی پیک اعلی معیار کی ترقی کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے جس میں زرعی تجارت، کولڈ چین اسٹوریج اور دیگر شعبوں میں مضبوط دوطرفہ تعاون کو بہتر بنانے کے ساتھ صنعتی اور زرعی تعاون پر توجہ دی گئی ہے۔
اس موقع پر پاکستان کے وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام نے کہا کہ چین ایک بہت بڑا منڈی ہے اور پاکستان چین کے ساتھ زرعی تعاون بڑھانے اور چین کو آم، چیری اور ڈیری مصنوعات جیسی اعلیٰ معیار کی مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے کی امید رکھتا ہے۔
پاکستانی سفارتخانے نے کہا کہ 2020 میں چین پاکستان آزاد تجارتی معاہدے (سی پی ٹی اے) کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد کے بعد سے دوطرفہ تجارت میں مزید مضبوط ہوئی ہے اور پاکستانی مصنوعات چینی مارکیٹ تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔
چینی سفیر نے مزید کہا کہ پاکستان کے ساتھ رواں سال جنوری سے ستمبر تک زرعی تجارت 860 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، جو کہ سال بہ سال دوگنا اضافہ ہے، صرف آم کی برآمدات 37.4 ٹن تک پہنچ گئی جو 2020 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ ہے۔