اسلام آباد (کامرس ڈیسک) مشیر خزانہ شوکت ترین کو پملک اکاؤنٹ کمیٹی(پی اے سی) نے آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا گیا ہے۔پی اے سی نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
قومی اسمبلی کے رکن اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا اور پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین رانا تنویر حسین نے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی میں بعض لوگوں کو فائدہ پہنچایا جاتا ہے، سب سے زیادہ کرپٹ پریکٹس ای سی سی میں ہوتی ہے۔
چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ای سی سی چینی، گندم درآمد یا برآمد کرنے کا فیصلہ کرتی ہے، حکومت ای سی سی کو نیب کے قانون سے نکال رہے ہیں۔
رانا تنویر حسین کا کہنا ہے کہ ہاوس آف لارڈز اور بھارتی پارلیمنٹ کی اکاونٹس کمیٹی کا بھی جائزہ لیں گے۔انکا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ تین سال کے پرنسپل اکاونٹنگ افسر ابھی بھی زندہ سلامت ہیں، جبکہ 2001 والے زیادہ تر افسران ریٹائرڈ یا فوت ہو چکے ہیں۔
چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ آڈٹ پیراز کی تعداد جلد ایک لاکھ تک پہنچ جائے گی، پی اے سی کی زیلی کمیٹیوں کے پاس 28 ہزار آڈٹ پیراز زیر التواء ہیں۔