لندن (بیورو رپورٹ) انگلش کرکٹ ٹیم کے بیٹر ایلکس ہیلز کی کالے چہرے والی تصویر منظر عام پر آنے کے بعد انگلینڈ میں نسلی تعصب کا معاملہ مزید سنگین ہو گیا ہے۔برطانوی جریدے دی سن کی جانب سے انگلش بلے باز ایلکس ہیلز کی ایک تصویر شائع کی گئی ہے جس میں انہیں دوستوں کے ساتھ کھڑا دیکھا جا سکتاہے، تصویر میں ایلکس ہیلز کو چہرے پر کالے پینٹ کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔
چند روز قبل پاکستانی نڑاد برطانوی کرکٹر عظیم رفیق نے انگلش اسپورٹس سلیکٹ کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر بتایا تھا کہ انہیں مسلسل لفظ ‘پی’ کا سامنا کرنا پڑا جس کے باعث انہوں نے خود کو تنہا اور الگ تھلگ محسوس کیا۔ عظیم رفیق نے پارلیمانی کمیٹی کو بتایا تھا کہ ایلکس ہیلز نے اپنے کالے رنگ کے کتے کا نام ’کیون‘ رکھا کیونکہ کرکٹر گیرے بالانس اس نام کو غیر سفید فام افراد کی توہین کے لیے استعمال کرتے تھے۔
تاہم انگلش بلے باز ایلکس ہیلز کی جانب سے عظیم رفیق کے الزام کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یارک شائر کاؤنٹی کا کپتان بنایا گیا تو ڈریسنگ روم کا ماحول خاصہ زہریلا تھا، جو سلوک میرے ساتھ ہوا میں اس کا مستحق نہیں تھا، ایسا ماحول تھا کہ کسی مسلمان کھلاڑی کے روزہ رکھنے پر اٴْسے ہر غلطی کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے پاکستانی نڑاد انگلش کرکٹر عظیم رفیق کے ساتھ نسلی تعصب کا رویہ اختیار کرنے پر انگلش کاؤنٹی کلب یارکشائر کے انٹرنیشنل میچز کی میزبانی پر پابندی عائد کر دی تھی۔
مزید تفصیلات کےمطابق جمعہ کو جاری اپنے بیان میں ایلکس ہیلز نے اپنے اس اقدام کو احمقانہ اور لاپرواہی پر مبنی قرار دیا۔برطانوی اخبار نے یہ تصویر جمعرات کو شائع کی اور کہا کہ یہ 2009 میں ایک نئے سال کی پارٹی کے دوران بنائی گئی تھی۔
32 سالہ کرکٹر کے مطابق انھوں نے یہ آنجہانی ریپر (ایک افریقن امریکی قسم کا موزیکل ایونٹ) توپیک شاکور (سیاہ فام گلوکار و موسیقار) کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کیا تھا۔
اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انکا کہنا تھا کہ توپیک ان کے پسندیدہ میوسیقار تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، اسی لیے میں نے ان جیسا لباس اور حلیہ بنایا تھا۔