اسٹیٹ بینک نے تمام بینکوں کے خلاف بڑا ایکشن لے لیا
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) : ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے میں نجی بینکوں کا عملہ ملوث نکلا۔ تفصیلات کے مطابق بینکنگ ذرائع نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کے پاس ڈالر کی قدر میں اُتار چڑھاؤ سے متعلق مصدقہ اطلاعات ہیں، بینکوں کا عملہ امپورٹرز اور صارفین کو ایڈوانس ڈالر خریدنے کی ترغیب دیتا رہا، بینکوں کا عملہ ڈالر کی غیرضروری اور اضافی فروخت کررہا ہے۔
غیر فطری خریدو فروخت سے ڈالر ملکی تاریخ کی بلن ترین سطح پر پہنچا۔ ذرائع نےبتایا کہ گورنر اسٹیٹ بینک نے تمام بینکوں کے صدور کو طلب کر کے سرزنش کی، جبکہ بینکوں کے صدور کو سخت اقدامات کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی ہے۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے تمام بینکوں کو ایسے ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی کے ساتھ مانیٹرنگ کی ہدایت کی۔
اسٹیٹ بینک نے ہدایت کی کہ بینکوں کے ایسے ملازمین جن پر شک ہے،ان کے کمپیوٹر اور فون ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی جائے۔
بینکوں کو سخت ہدایات جاری ہونے کے بعد روپے کی قدر میں استحکام کا امکان بھی پیدا ہو گیا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 175 روپے 65 پیسے تک جا پہنچا تھا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے کے پیش نظر مہنگائی میں بھی روز بروز اضافہ ہو رہا تھا۔ رواں کاروباری ہفتے کے دوران کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قدر میں مسلسل دوسرے روز اضافہ دیکھنے میں آیا۔
انٹر بینک اور مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں منگل کوروپے کے مقابلے ڈالر کی قدرگھٹ گئی جس کے بعد انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 175روپے سے کم اور اوپن مارکیٹ میں 176روپے سے کم ہوگئی۔
ڈالر کی قیمت میں کمی کے رجحان کے حوالے سے ماہرین نے کہا کہ بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے اکتوبر کے ماہ میں بھی ریکارڈ ترسیلات بھیجنے کی وجہ سے مارکیٹ میں پاکستانی روپے پر دباو کم ہوا ہے، اس کے علاوہ سعودی عرب سے جلد 3 ارب ڈالرز ملنے کے امکانات کی وجہ سے بھی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی کا رجحان دیکھنے کو مل رہا ہے۔