جبر سے منظور کروائی گئی انتخابی ترامیم کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں،مولانا فضل الرحمان

اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد جبری قانون کو تسلیم نہیں کرے گا، 25 جولائی کی طرح 17 نومبر بھی سیاہ ترین دن ہے۔ سربراہ جے یوآئی(ف)، صدر پی ڈی ایم کا علماء کنونشن سے خطاب

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہےکہ جبر سے منظور کروائی گئی ترامیم کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں، اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد جبری قانون کو تسلیم نہیں کرے گا، 25 جولائی کی طرح 17 نومبر بھی سیاہ ترین دن ہے۔ انہوں نے کوئٹہ میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جعلی اکثریت کی حامل اسمبلی انتخابی اصلاحات کر رہی ہے، جبر کے ساتھ ترامیم منظور کروائی جا رہی ہیں، جبر سے منظور کروائی گئی ترامیم کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں، اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد جبری قانون کو تسلیم نہیں کرے گا۔
مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے منہ سے ریاست مدینہ کی بات ریاست مدینہ کی توہین ہے، پی ڈی ایم کو دوبارہ اس نظام کی تبدیلی کے لئے سوچنا ہوگا، پاکستان بھی دنیا بھر میں ہونے والی تبدیلیوں کی زد میں ہے، پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد سے پوری دنیا کی سیاست ایک امریکہ کے گرد گھوم رہی تھی۔

جبکہ چین مستقبل قریب میں دنیا کی معاشی میدان میں قیادت کر رہا ہوگا، ہمیں اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہوگا۔ مولانا فضل الرحمن نے گزشتہ روز تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم پاکستان کی بقاء اور تحفظ کی جنگ لڑ رہی ہے، انتخابی اصلاحات اور ای وی ایم کی قانون سازی کو نہ صرف مسترد بلکہ جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں ،ووٹ کسی کے باپ کا نہیں ہے ، ہم دھاندلی کرنے والوں کا ہاتھ روکیں گے ، ملکی ادارے آئینی دائرہ کارمیں رہتے ہوئے کام کریں، عمران خان جیسے عناصر کو پاکستان پر مسلط کر کے ہمارے خیر خواہی کے جذبات کا مذاق اڑایا گیا ، ہمیں اس پر احتجاج کرنے کا پورا حق حاصل ہے ، تین ججوں نے اپنے بیانات سے عام آدمی کے ذہن میں عدلیہ کے کردار کے حوالے سے سوالات پید ا کردئیے ہیں حکومت کی خیر اسی میں ہے کہ وہ اقتدار چھوڑ کر نکل جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں