اسرائیلی وزیر دفاع کے گھر سے ایرانی جاسوس گرفتار

اسرائیل (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیل کی خفیہ ایجنسی نے وزیر دفاع بینی گینز کے گھر میں کام کرنے والے عملے میں ایرانی جاسوس کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے۔
سنگاپور سے شائع ہونے والے انگریزی اخبار دی اسٹریٹ ٹائمز کے مطابق ایرانی جاسوس گھریلو عملے میں شامل تھا۔ ان پر یہ الزام اسرائیل کی داخلی سیکیورٹی سروس شین بیت نے عائد کیا ہے۔
اسرائیل کی داخلی سیکیورٹی سروس شین بیت کے مطابق ملازم نے ہمارے ازلی دشمن ایران کو جاسوسی کی پیشکش کی تھی۔ مذکورہ جاسوس نے سوشل میڈیا ایپ ٹیلی گرام کے ذریعے بلیک شیڈو گروپ سے رابطہ کیا۔
اس سے قبل یہ گروپ اسرائیل سے تعلق رکھنے والی ایل جی بی ٹی گروپ کے ڈیٹنگ ایپ کو بھی ہیک کرکے لاکھوں افراد کی شناخت اور خفیہ معلومات کو عام کرچکا ہے۔
اخبار کے مطابق شین بیت سیکیورٹی سروس نے اس ضمن میں کہا ہے کہ 37 سالہ مشتبہ اسرائیلی نے سوشل میڈیا پر بے نام شخص سے خط و کتابت کا تبادلہ کیا، جس میں اس نے اپنی اہمیت و شناخت ظاہر کرنے کیلئے اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینز کے گھر کے مختلف حصوں کی تصاویر بھی شیئر کیں۔
سین بیت کے مطابق بینی گینز کے ذاتی ملازم نے وزیر دفاع کے کمپیوٹر پر میلاویئر سافٹ ویئرز بھی انسٹال کرنے کی بھی تجویز پیش کی تھی۔
واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی برسوں سے قائم ہے اور خطے میں وہ ایک دوسرے کے حریف تصور کیے جاتے ہیں۔
اسرائیل کی داخلی سیکیورٹی کی ذمہ دار شین بیت کے مطابق گینز کی رہائش گاہ میں گھریلو دیکھ بھال اور صفائی کے کام پر مامور مشتبہ شخص پر تل ابیب کے قریب واقع شہرلد کی عدالت نے جاسوسی کے الزامات میں فرد جرم بھی عائد کی ہے۔ اس شخص کو ماہ رواں کی ابتدا میں مکمل تحقیقات کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں