اسلام آباد میٹرو بس اسٹیشن سے 12 سالہ بچی کی لاش ملنے کے معاملے کا ڈراپ سین

سگے باپ نے ہی بچی کو قتل کیا، پولیس کی جانب سے گرفتار کیے جانے کے بعد ملزم نے اعتراف جرم کر لیا

اسلام آباد (کرائم ڈیسک) اسلام آباد میٹرو بس اسٹیشن سے 12 سالہ بچی کی لاش ملنے کے معاملے کا ڈراپ سین، سگے باپ نے ہی بچی کو قتل کیا، پولیس کی جانب سے گرفتار کیے جانے کے بعد ملزم نے اعتراف جرم کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں میٹرو بس اسٹیشن کے واش روم سے ملنے والی 12 سالہ بچی کی لاش کے کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس بچی کے قاتل تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی۔ پولیس کے مطابق بچی کا سگا باپ ہی بیٹی کے قتل میں ملوث نکلا ہے۔ ملزم نے خود اپنی 12 سالہ بچی کو قتل کرنے کے بعد لاش میٹرو اسٹیشن کے واش روم میں پھینک دی تھی۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزم نے اپنی بیٹی کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔ اس سے قبل میٹرو اسٹیشن سے ملنے والی بچی کی لاش کو 2 روز قبل شناخت کے بعد ترلائی کے علاقے میں سپرد خاک کردیا گیا تھا۔

بچی کی لاش چچا کے حوالے کی گئی تھی۔ پولیس حکام نے بتایا کہ 11 سالہ بچی کا تعلق آزاد کشمیر سے تھا۔ پولیس حکام کا کہنا تھا کہ بچی کا والد نشے کا عادی ہے، اس لیے بچی کی لاش چچا کے حوالے کی گئی۔ واضح رہے کہ بچی کی لاش ایک ہفتہ قبل اسلام آباد میں بلاک جی-11 کے غیر فعال میٹرو بس اسٹیشن سے ملی تھی۔ واقعہ کی اطلاع راہ گیر کی جانب سے تھانہ رمنا پولیس کو دی گئی۔
پولیس نے بچی کی گمشدگی کے مقدمے کے شُبے میں دارالحکومت کے تمام تھانوں کا ریکارڈ بھی چیک کیا۔ بعد ازاں بچی کے اندھے قتل کا مقدمہ درج کر کے میٹرو اسٹیشن کے دو سکیورٹی گارڈز کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔ لاش برآمدگی کے بعد پمز اسپتال کے 3 رکنی میڈیکل بورڈ نے پوسٹ مارٹم مکمل کیا۔ پوسٹ مارٹم میں بچی سے زیادتی ثابت ہوئی ، بچی کی موت دم گھٹنے سے ہوئی ،جسم پر زخم اور خراشیں بھی تھیں۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد پمز اسپتال کے میڈیکل بورڈ نے بچی کا فرانزک ٹیسٹ کروانے کا فیصلہ کیا ، سیمپلز پنجاب سائنس فرانزک ایجنسی بھجوائے گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جس اسٹیشن سے بچی کی لاش برآمد ہوئی اُس میٹرو بس کا یہ روٹ فی الحال فعال نہیں ہے اور یہاں تعمیراتی کام بھی جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں