اسلام آباد (کامرس ڈیسک) بروز بدھ پاکستان کے ایوانِ بالا میں ایک ایسے بل کی منظوری دی گئی ہے جو مرکزی بینک کی خود مختاری کو بڑھانے کے لیے راہ ہموار کرے گا اور اسے 6 بلین ڈالر کے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے رکے ہوئے قرض کی بحالی کے لیے مزید ایک قدم قریب لائے گا۔
پارلیمنٹ کے ایک ہائی وولٹیج مشترکہ اجلاس میں، وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے قانون سازوں نے بینکنگ سروسز کوآپریشن (ترمیمی) بل، 2021 کے حق میں ووٹ دیا۔
اس بل میں مرکزی بینک کے بورڈ میں نامزد شخص کو ہٹا کر اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی وزارت خزانہ کی نگرانی کو کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
اس بل کی منظوری سے عمران خان کی زیرِقیادت حکومت کو آئی ایم ایف کے ساتھ توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کو دوبارہ شروع کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹ کو دور کرنے میں بھی مدد ملتی ہے، جو حالیہ ہفتوں میں تعطل کا شکار ہے۔
اسٹیٹ بینک کے گورنر اور وزارت خزانہ کے متعدد بیانات کے باوجود، آئی ایم ایف نے ابھی تک اس پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کا اعلان نہیں کیا ہے۔
یہ دیگر عوامل کے ساتھ روپے کو بھی متاثر کررہا ہے، جو گزشتہ ہفتے امریکی ڈالر کے مقابلے میں 175.73 کی تاریخی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔ تاہم، کرنسی مسلسل تین اضافوں کے بعد 173.76 تک بڑھ گئی ہے۔