اسلام آباد:(کامرس ڈیسک) سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی )نے پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کو پنشن فنڈ مینجمنٹ کا لائسنس جاری کر دیا ہے اور یوں پوسٹل لائف پنشن فنڈ مینجمنٹ کا لائسنس حاصل کرنے والی پہلی لائف انشورنس کمپنی بن گئی ہے۔
اسلام آباد سے جاری اعلامیے کے مطابق سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی ) نے پوسٹل لائف انشورنس کمپنی لمیٹڈ کو پنشن فنڈ مینجمنٹ کا لائسنس جاری کر دیاہے۔ پاکستان میں پرائیویٹ پنشن کے شعبے کو ایس ای سی پی کے رضاکارانہ پنشن سسٹم (VPS) رولز 2005 کے تحت ریگولیٹ کیا جاتا ہے۔
رضاکارانہ پنشن سکیم میں ملازمت کرنے والے افراد اپنے کام کی مدت کے دوران رضاکارانہ طور پر ایس ای سی پی کے منظور شدہ پنشن فنڈ میں حصہ ڈالا جاتا ہے جس پر شراکت داروں کو ٹیکس چھوٹ حاصل ہوتی ہے ۔ ریٹائرمنٹ کے بعد اس بچت کئے ہوئے فنڈز سے مناسب اور باقاعدہ آمدنی میسر ہوتی ہے۔ اس فنڈ میں آجر بھی اپنے ملازمین کی طرف سے بھی حصہ ڈال سکتا ہے۔
اس شعبے کے فروغ کے لئے ایس ای سی پی نے کئی ایک اصلاحات کیں ہیں جیسے کہ رضاکارانہ پنشن سسٹم رولز، 2005 میں ترامیم کے ذریعے رضاکارانہ پنشن سسٹم میں سرمایہ کاری کو سہل اور بہتر بنانا اور آن لائن شہلویت کی سہولت شامل ہے۔ ان اقدامات کے نتیجے میں 30 جون 2021 تک زیر انتظام اثاثہ جات (AUM) میں 31.4 ارب روپےسے 39.7 بلین روپےتک 27 فیصد سال بہ سال اضافہ ہوا ہے ۔ اس شعبے میں مزید وسعت لانے کے لئے پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کو پنشن فنڈ مینجمنٹ کی خدمات فراہم کرنے کا پہلا لائسنس جاری کیا گیا ہے۔
ایک فعال پنشن سسٹم طویل مدتی سرمایہ کاری کو ممکن بناتا ہے جس سے نہ کیپٹل مارکیٹ کو وسعت حاصل ہوتی ہے اور طویل مدت کے لئے دستیاب فنڈز کو معاشی ترقی کی اہم ترجیحات کی مالی اعانت کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے جبکہ دوسری طرف یہ اپنے شہریوں کو بڑھاپے میں محفوظ آمدنی کے ذریعے تحفظ فراہم کرتا ہے ۔
ایس ای سی پی پاکستان میں پرائیویٹ پنشن اور کیپٹل مارکیٹ کی ترقی کے لیے بین الاقوامی معیارات کے مطابق اپنے اصلاحاتی ایجنڈے کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ ایس ای سی پی میوچل فنڈ ایسوسی ایشن آف پاکستان (MUFAP)، پروفیشنل ایسوسی ایشنز اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر رضاکارانہ پنشن سسٹم کے بارے میں آگاہی بڑھانے کی کوششوں میں بھی معاونت کر رہا ہے۔