خواتین کو قتل اور لڑکیوں کی لاشوں سے زیادتی کرنیوالا اسپتال الیکٹریشن نکلا

لندن (بیورو رپورٹ) برطانیہ میں دو خواتین کو قتل اور 99 لڑکیوں کی لاشوں سے زیادتی کرنے والا شخص اسپتال کا الیکٹریشن نکلا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے ملزم کو تلاش کرنے کے لیے تقریباً 2 ملین پاؤنڈ کی خطیر رقم خرچ کی اور 67 سالہ ملزم کو 1987 میں قتل ہونے والی دو خواتین کے کیس میں ڈی این اے کی مدد سے گزشتہ برس دسمبر میں گرفتار کیا گیا۔

ملزم پر مقدمہ چلا تو ہولناک انکشافات سامنے آئے اور ملزم نے 9 برس کی بچی کی لاش کو بھی ہوس کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کرمنل ریکارڈ ہونے کے باوجود ڈیوڈ فلر کو اسپتال کے ہر حصے میں جانے کی اجازت تھی۔برطانوی میڈیا کے مطابق ملزم 80 کی دہائی سے کینٹ، سسیکس اور ٹن برج ویلز کے اسپتالوں میں ملازمت کر رہا تھا اور اس کے کام کی نوعیت کی وجہ سے اسے اسپتال کے ہر حصے میں جانے کی اجازت تھی۔این ایچ ایس نے ڈیوڈ فلر کے گھر پر چھاپہ مار کر اس کے کمپیوٹر سے 1300 ویڈیو اور 34000 غیر اخلاقی تصاویر برآمد کیں جس میں سے کچھ ویڈیوز اور تصاویر اسپتالوں کے مردہ خانے میں G کی جانے والی بدفعلی کی بھی تھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں