کراچی میں 3 بہنوں کو اغوا کے بعد مبینہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا

متاثرہ لڑکیوں میں ایک لڑکی کی 2 ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی، پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا

کراچی (کرائم ڈیسک) کراچی میں 3 بہنوں کو اغوا کے بعد مبینہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا، متاثرہ لڑکیوں میں ایک لڑکی کی 2 ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی، پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ نجی ٹی وی چینل سماء نیوز کی رپورٹ میں فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے عزیز آباد سے تعلق رکھنے والی 3 بہنوں کو اغوا کے بعد مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اغوا کے بعد مبینہ زیادتی کا نشانہ بننے والی 2 لڑکیاں سگی بہنیں ہیں جبکہ تیسری لڑکی ان کی کزن ہے۔ تینوں لڑکیوں کی عمریں 15 سال، 16 سال اور 18 سال بتائی گئی ہے، جبکہ یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ ایک لڑکی کی 2 ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی۔ 18 سالہ لڑکی کی 2 ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی جس کے بعد اس کی طلاق بھی ہو چکی۔

پولیس کے مطابق انہیں 2 روز قبل شکایت موصول ہوئی کہ عزیز آباد کے علاقے سے 3 لڑکیوں کو گھر کے سامنے سے اغوا کر لیا گیا، جس کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔

بعد ازاں تینوں لڑکیوں کو مبینہ اغوا کار ان کے گھر کے سامنے ہی پھینک کر فرار ہو گئے، تینوں لڑکیوں کو حالت خراب ہونے کے باعث ہسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس کے مطابق تینوں لڑکیوں کو طبی امداد کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کیا گیا جہاں ایک لڑکی نے انکشاف کیا کہ انہیں اغوا کےبعد نشہ آور چیز دے کر بے ہوش کیا گیا اور پھر زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔
پولیس کے مطابق تینوں لڑکیوں کا میڈیکل کروایا جا رہا ہے جس کے بعد واضح ہو گا کہ آیا انہیں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا یا نہیں۔ تھانہ عزیز آباد کے ایس ایچ او کی جانب سے یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ متاثرہ لڑکیوں کے اہل خانہ کی جانب سے کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں تعاون نہیں کیا جا رہا۔ واضح رہے کہ ملک میں گزشتہ چند ماہ کے دوران رپورٹ ہونے والے جنسی زیادتی کیسز کی شرح میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔
لاہور میں موٹروے زیادتی کیس کے بعد ملک بھر میں عوام نے ایک مہم شروع کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ جنسی زیادتی ملزمان کو سرعام پھانسی یا سخت ترین سزائیں دی جائیں۔ وزیراعظم اور کئی وزراء نے بھی اس مطالبے کی حمایت کی۔ عوامی مہم کے نتیجہ میں جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات کی روک تھام کیلئے وفاقی کابینہ نے’’کسٹریشن قانون‘‘ فوری نافذ کرنے کی منظوری دے دی تھی۔ جبکہ عوامی سطح پر چلائی جانے والی مہم کے بعد کچھ ماہ قبل ہی سانحہ موٹروے میں ملوث ملزمان کو سزائے موت سنا دی گئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں