عمران خان نے نیب آرڈیننس میں تیسری ترمیم کرکے اپنی حکومت این آراو دیا

ترمیم اپوزیشن کو سیاسی انتقام کانشانہ بنانے کیلئے کی گئی ہے، ترمیم اخلاق سے گری ذہنیت کا مظہر ہے۔ صدرمسلم لیگ ن اور قائد حزب اختلاف میاں محمد شہبازشریف کا ٹویٹ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف میاں محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ عمران خان نے نیب آرڈیننس میں تیسری ترمیم کرکے اپنی حکومت این آراو دیا ہے، یہ ترمیم اپوزیشن کو سیاسی انتقام کانشانہ بنانے کیلئے کی گئی ہے، ترمیم اخلاق سے گری ذہنیت کا مظہر ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں نیب آرڈیننس میں تیسری ترمیم پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نیب آرڈیننس میں تیسری ترمیم غیراخلاقی ذہنیت کا مظہر ہے، نیب نیازی گٹھ جوڑ نے یہ ترمیم اپوزیشن کو سیاسی انتقام کانشانہ بنانے کیلئے کی ہے۔
نیب آرڈیننس میں تیسری ترمیم سے صاف ظاہر ہے کہ سیاسی جماعتوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جائے جو کہ غیراخلاقی ذہنیت کا عکاس ہے۔

اسی طرح مسلم لیگ نون کے مرکزی راہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب آرڈیننس کے تحت چیئرمین نیب تاحیات ہوں گے اور انہیں ہٹانے کا اختیار صدر مملکت کو دے دیا گیا ہے. صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نئے آرڈیننس کے تحت صدرمملکت کسی وقت بھی چیئرمین نیب کونکال سکتے ہیں حکومت جتنی بھی چوری کر لے اسے معافی ہے یہ صرف ایک آرڈیننس کی مار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم روز اول سے کہہ رہے ہیں کہ نیب آرڈیننس بدنیتی پرمبنی ہے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ آرڈیننس 10منٹ میں بنا کر سامنے لے آتے ہیں قانون سے نہ کھیلا جائے ورنہ حکومت کے لیے مشکل پیدا ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صاف کہے کہ نیب آرڈیننس صرف مسلم لیگ نون کے لیے ہے عوام کوبتائیں نون لیگ نے کہا کرپشن کی ہے؟ انہوں نے ٹی ایل پی سے کیے گئے معاہدے کو عوام کے سامنے لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے ایک جماعت کوکالعدم قرار دیا پھر پیر پکڑ کر معافیاں مانگی گئیںکالعدم جماعت سے کیاگیا معاہدہ کیسے ہوا عوام کے سامنے کیوں نہیں آیا؟. انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی سے عوام پریشان ہیں ہرطرف مسائل ہی مسائل ہیں حکومت کیا کررہی ہے؟حکومت کی کرپشن عوام کے گھروں تک پہنچ گئی 120روپے کلوچینی میں سے 70 عمران خان اوروزراکی جیب میں جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ براڈشیٹ میں کس نے کس کوپیسے دیئے،کوئی نہیں جانتا جلدنیب پراسیکیوٹراورملازمین کٹہرے میں ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں