رواں سال ملکی معاشی ترقی 5 فیصد رہنے کی پیش گوئی

آئی ایم ایف نے کہا تھا2021 میں معیشت 3 فیصد ترقی کرے گی لیکن حقیقی معنوں میں 4فیصد ترقی ہوئی، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر

کراچی ( نیوز ڈیسک ) آئی ایم ایف نے کہا تھا2021 میں معیشت 3 فیصد ترقی کرے گی لیکن حقیقی معنوں میں 4فیصد ترقی ہوئی، گورنر اسٹیٹ بینک نے رواں سال ملکی معاشی ترقی 5 فیصد رہنے کی پیش گوئی کر دی۔ تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہاہے کہ مشکلات کے باوجود رواں سال پاکستان کی 5فیصد کی معاشی ترقی متوقع ہے۔
چھٹے بینکاری ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کے دوران گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ معیشت کی مشکل صورتحال میں آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام شروع کیا گیا تھا۔ اس وقت آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ جون 2021 میں معیشت 3 فیصد ترقی کرے گی لیکن حقیقی معنوں میں 4فیصد ترقی ہوئی۔ کورونا کے دوران اگر اسٹیٹ بینک مختلف اسکیمیں متعارف نہ کراتا تو معیشت 4فیصد کی شرح سے ترقی نہ کرتی، رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ہاؤسنگ فنانس اور بالخصوص کم قیمت گھروں کی فنانسنگ کی حوصلہ افزائی کررہی ہے جسکی بدولت گھروں کے قرضے 300 ارب روپے بڑھ گئے ہیں۔ کم لاگت کے مکانات کے لیے 200 ارب روپے مالیت کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں جس میں سے بینکوں نے چھوٹے گھروں کے لئے 80ارب روپے کے قرضے منظور کیے ہیں اور 19 ارب روپے کے قرضوں کا اجراء بھی کردیاگیاہے۔
انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف نے گزشتہ مالی سال کے لیے 3.4ارب ڈالر کی ترسیلات زر کی پیشگوئی کی تھی لیکن اسکے برعکس مالی سال کے اختتام پر یہ 7ارب ڈالر رہیں، رواں سال پاکستان کی 5فیصد کی معاشی ترقی متوقع ہے۔واضح رہے کہ رواں ماہ حکومت نے پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار( جی ڈی پی ) کی شرح نمو بارے عالمی بینک کے تخمینہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی بینک کے تخمینہ جات غیر حقیقت پسندانہ اندازوں پر مشتمل ہیں ، رواں مالی سال 2021-22کے دوران جی ڈی پی کی شرح نمو 5فیصد تک بڑھ سکتی ہے ، عالمی بینک نے جس کا تخمینہ 3.4فیصد لگایا ہے ۔
وزارت خزانہ نے عالمی بینک کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی بینک نے گزشتہ مالی سال 2021کے دوران قومی معیشت میں 3.5فیصد شرح نمو کا اندازہ لگایا تھا جبکہ نیشنل اکائونٹس کمیٹی (این اے سی ) نے گزشتہ مالی سال کے لئے جی ڈی پیکی شرح نمو 3.94فیصد رپورٹ کی تھی جس کی تصدیق ادارہ شماریات پاکستان نے بھی کی تھی ، اس طرح گزشتہ مالی سال کے لئے پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو میں اضافہ کے حوالے سے عالمی بینک کا تخمینہ بھی غیر حقیقت پسندانہ تھا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں