حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان معاہدے کے نتیجے میں ٹی ایل پی فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے مطالبے سے دستبردار ہوگئی

حکومت بھی ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ واپس لے گی ،گرفتار کارکنوں کو رہا کیا جائیگا،تنظیم آئندہ کسی لانگ مارچ یا دھرنے سے گریز کرے گی، ذرائع

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان معاہدے کے نتیجے میں ٹی ایل پی فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے مطالبے سے دستبردار ہوگئی جبکہ حکومت بھی ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ واپس لے گی ساتھ ہی گرفتار کارکنوں کو رہا کیا جائیگا۔علما کے ذریعے حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان ہونے والے معاہدے کے اہم نکات سامنے آگئے جس کے مطابق کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کی شرط سے دست بردار ہوگئی۔
معاہدے کے تحت حکومت ٹی ایل پی کو کالعدم تنظیم قرار دینے کا فیصلہ واپس لے گی، کالعدم تنظیم آئندہ کسی لانگ مارچ یا دھرنے سے گریز کرے گی، کالعدم تنظیم آئندہ بطور سیاسی جماعت سیاسی دھارے میں شریک ہوگی، حکومت کالعدم تنظیم کے گرفتار کارکنوں کو رہا کرے گی تاہم دہشت گردی سمیت سنگین مقدمات کا سامنا کرنے والے کارکنوں کو عدالت سے ریلیف لینا ہوگا۔

نجی ٹی وی کے مطابق شرکا ایک سے دو روز میں واپس گھروں کو لوٹ جائیں گے، دھرنے کے شرکا کے خلاف حکومت کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کرے گی۔ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے شاہ محمود قریشی، اسد قیصر، علی محمد خان نے معاہدے پر دستخط کیے جبکہ کالعدم تنظیم کی جانب سے مفتی منیب الرحمان نے بطور ضامن معاہدے کے لیے کردار ادا کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں