سابق سعودی عہدیدار کے ولی عہد محمد بن سلمان پر سنگین الزامات

ولی عہد کی ویڈیو ہے جس سے شاہی خاندان اور امریکا کے کئی بڑے رازوں کا انکشاف ہوتا ہے،سابق عہدیدار

واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کے ساتھ انسداد دہشت گردی کی مشترکہ کوششوں کی نگرانی میں مدد کرنے والے سابق سینئر سعودی سیکیورٹی عہدیدار نے ایک انٹریو میں الزام لگایاہے کہ ملک کے ولی عہد نے ان کے والد کے بادشاہ بننے سے قبل ایک بار اس وقت تخت پر براجمان بادشاہ کو قتل کرنے کی بات کی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق کینیڈا میں جلاوطنی کی زندگی گزارنے والے خفیہ ادارے کے سابق عہدیدار نے الزام لگایا کہ 2014 میں شہزادہ محمد بن سلمان نے فخریہ انداز میں کہا کہ وہ شاہ عبداللہ کو قتل کر سکتے ہیں۔
اس وقت شہزادہ محمد بن سلمان کسی بڑے حکومتی عہدے پر فائز نہیں تھے لیکن اپنے والد کی شاہی عدالت میں بطور گیٹ کیپر خدمات انجام دے رہے تھے، وہ اس وقت بھی تخت کے وارث تھے۔

سعد الجبری نے شہزادہ محمد بن سلمان کو خبردار کیا کہ ان کے پاس ولی عہد کی ویڈیو ہے جس سے شاہی خاندان اور امریکا کے کئی بڑے رازوں کا انکشاف ہوتا ہے۔سعد الجبری کا کہنا تھا کہ اگر شاہ عبداللہ کو قتل کردیا جاتا تو یہ ویڈیو ریلیز بھی ہوسکتی تھیں۔

یاد رہے کہ سعد الجبری کو وطن واپس بلانے کے لیے دبا ڈالنے کے طور پر ان کے 2 جوان بچے سعودی حکومت کی حراست میں ہیں۔اگر سعد الجبری واپس آجاتے ہیں تو ممکنہ طور پر انہیں جیل بھیج دیا جائے گا یا انہیں اپنے سابق مالک کی طرح گھر سے گرفتار کرلیا جائے گا۔ان کے سابق باس محمد بن نائف طاقتور وزیر داخلہ تھے جنہیں موجودہ ولی عہد نے 2017 میں جانشینی سے نکال دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں