ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے براہ راست ٹیکس نظام بہتر بنایا جائے‘خادم حسین

ٹیکس نیٹ میں آسانیاں پیدا کی جائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اپنے ٹیکس ریٹرن جمع کرواسکیں‘ڈائریکٹر پاسڈیک

لاہور(کامرس ڈیسک) پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خادم حسین نے کہا ہے کہ حکومت کی کوششوں کے باوجودہ ڈائریکٹ ٹیکس ادائیگی کی شرح اطمینان بخش نہیں ہوسکی جو ملکی ترقی کیلئے بنیادی اہمیت کی حامل ہے ایف بی آر کو اضافی اختیارات ملنے کے باوجودہ ٹیکس گزار گوشوارے جمع کروانے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں اور 72لاکھ رجسٹرڈ ٹیکس گزاروں میں سے صرف25لاکھ سے 35لاکھ کے قریب ٹیکس دہندگان نے اپنے گوشوارے جمع کروائیں ہیں ۔
اس لیے ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے براہ راست ٹیکس نظام بہتر بنایا جائے اور اس میں پیچیدگیوں کا خاتمہ کیا جائے ٹیک نیٹ میں آسانیاں پیدا کی جائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اپنے ٹیکس ریٹرن جمع کرواسکیں اور ٹیکس نیٹ میں داخل ہوکر حکومتی ریونیو میں اضافہ کرسکیں۔

ان خیالات کااظہار انہوںنے فیروز پور بورڈ کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

خادم حسین نے کہا کہ ابھی تک جرمانوں، گرفتاریوں ، جیل اور بینک اکائونٹ سے یکطرفہ کٹوتی کے فیصلوں،بجلی بلوں میں اضافہ ٹیکسز اور ترمیمی آرڈینینس کے باوجود صورتحال بہتر نہیں ہورہی لوگ ٹیکس نیٹ میں شامل ہونے سے خوفزدہ ہیں ۔ایف بی آر کو نان فائیلرز کے بجلی اور ٹیلی فون کنکشن منتقطع کرنے کا اختیار بھی مل گیا ہے مگر اس سے بھی ٹیکس چھپانے والوں کا حوصلہ کم نہیں ہوا ۔انہوںنے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس جو جی ڈی پی کے تناسب کا صرف دس فیصد ہے اسے پندرہ فیصد پر لانا ضروری ہے جس کیلئے ٹیکس اصلاحات اور عوام کا ٹیکس نیٹ میں شامل ہونے سے خوف کا خاتمہ ہے۔اس کے لیے اقدامات سے ہی ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں