40 ارکان جام کمال کیخلاف ہیں انہیں فوری مستعفی ہوجانا چاہیے، نواب ثناءاللہ زہری

میرے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آئی تو خاموش رہا، جام کمال ایک سردار ہیں اپنی عزت کا خیال کریں، سابق وزیراعلیٰ نواب ثنااللہ زہری کی اسپیکرعبدالقدوس بزنجو ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس

کوئٹہ (نیوز ڈیسک) سابق وزیراعلیٰ نواب ثنااللہ زہری نے کہا ہے کہ 40 ارکان جام کمال کیخلاف ہیں انہیں فوری مستعفی ہوجانا چاہیے، میرے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آئی تو خاموش رہا، جام کمال ایک سردار ہیں اپنی عزت کا خیال کریں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف عدم اعتماد کا معاملے پر
اسپیکرعبدالقدوس بزنجو کی رہائشگاہ پر سابق وزیراعلیٰ نواب ثنااللہ زہری اور عبدالقادربلوچ نے ملاقات کی، جمعیت علمائے اسلام کے جنرل سیکریٹری مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا عبدالواسع بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔
اسپیکرعبدالقدوس بزنجو، نواب ثنااللہ زہری اور دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ نواب ثنااللہ زہری نے کہا کہ اسلام آباد میں مصروفیات کے باعث اسمبلی اجلاس میں شرکت نہیں کرسکا، پارٹی پالیسی کے مطابق ہمیں اپوزیشن کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں، کہیں جانے والے نہیں، پارٹی احکامات کے پابند ہیں، پارٹی کہے گی جام صاحب کی حمایت کرو، حمایت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کے 40 ارکان ہمارے ساتھ اس وقت موجود ہیں، میرے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آئی تو خاموش رہا، وزیراعلیٰ کی کرسی میرے خاندان کی نشانی نہیں تھی۔ جام کمال سے کہتے ہیں 40 ارکان آپ کیخلاف ہیں اس لیے آپ مستعفی ہو جائیں۔ ثنااللہ زہری نے کہا کہ جام کمال کا رویہ ان کے منصب کے شایان شان نہیں، جام کمال ایک سردار ہیں اپنی عزت کا خیال کریں، جام کمال نے کہا کہ آپ سے ملاقات کرنا چاہتا ہوں، جام کمال سے ملاقات میں بھی مستعفی ہونے کا مشورہ دوں گا۔
اس سے پہلے خبر تھی کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے تحریک عدم اعتماد آنے پر اپنا استعفا گورنر بلوچستان کو بھجوا دیا ہے۔ وزیراعلیٰ جام کمال سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور وزیردفاع پرویز خٹک کی ملاقات بھی ہوئی، وزیراعلیٰ ہاؤس بلوچستان میں ہونے والی ملاقات میں جام کمال کے اتحادی اورچند ساتھی بھی موجود تھے۔ ملاقات میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، وزیردفاع پرویز خٹک اور وزیراعلیٰ جام کمال کے درمیان موجودہ سیاسی بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
لیکن اسی وقت ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی اور وزیراعلیٰ جام کمال نے کہا کہ وزیراعلیٰ جام کمال کے استعفے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں، گورنربلوچستان نے بھی خبر کو بےبنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھے ابھی تک جام کمال کا استعفا نہیں موصول نہیں ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں